21 دسمبر ، 2024
راولپنڈی: فوجی عدالتوں نے سانحہ 9 مئی میں ملوث مجرمان کو سزائیں سنادیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سانحہ 9 مئی میں ملوث 25 مجرمان کو فوجی عدالتوں کی جانب سے سزائیں سنائی گئی ہیں۔
پنجاب رجمنٹل سینٹر مردان حملہ کیس میں سزائیں
9 مئی کی سزاؤں کا فیصلہ قوم کے لیے انصاف کی فراہمی میں ایک اہم سنگ میل ہے: آئی ایس پی آر
آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ دیگر ملزمان کی سزاؤں کا اعلان اُن کے قانونی عمل مکمل کرتے ہی کیا جا رہا ہے، 9 مئی کی سزاؤں کا فیصلہ قوم کے لیے انصاف کی فراہمی میں ایک اہم سنگ میل ہے جب کہ متعدد ملزمان کے خلاف انسداد دہشتگردی کی مختلف عدالتوں میں بھی مقدمات زیر سماعت ہیں۔
آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ 9 مئی 2023 کو قوم نے سیاسی طور پر بھڑکائےگئے اشتعال انگیز تشدد اورجلاؤ گھیراؤ کے افسوسناک واقعات دیکھے، 9 مئی کے پرتشدد واقعات پاکستان کی تاریخ میں ایک سیاہ باب کی حیثیت رکھتے ہیں، سیاسی پروپیگنڈے، جھوٹ کا شکار بننے والے لوگوں کیلئے یہ سزائیں تنبیہ ہیں کہ مستقبل میں قانون کو ہاتھ میں نہ لیں۔
صحیح معنوں میں مکمل انصاف اُس وقت ہوگا جب 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ اور منصوبہ سازوں کو آئین و قانون کے مطابق سزا مل جائے گی: آئی ایس پی آر
آئی ایس پی آر کے مطابق صحیح معنوں میں مکمل انصاف اُس وقت ہوگا جب 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ اور منصوبہ سازوں کو آئین و قانون کے مطابق سزا مل جائے گی، ریاست پاکستان 9 مئی کےواقعات میں مکمل انصاف مہیا کرکے ریاست کی عملداری کویقینی بنائےگی، 9مئی کے مقدمے میں انصاف فراہم کرکے تشدد کی بنیاد پر کی جانے والی گمراہ اور تباہ کُن سیاست کو دفن کیا جائے گا، 9 مئی پرکیا جانے والاانصاف نفرت،تقسیم اور بے بنیاد پروپیگنڈا کی نفی کرتا ہے، آئین اور قانون کے مطابق تمام سزا یافتہ مجرموں کے پاس اپیل اور دیگر قانونی چارہ جوئی کا حق ہے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ نفرت، جھوٹ پرمبنی سیاسی بیانیےکی بنیاد پرمسلح افواج کی تنصیبات پرمنظم حملے کیے گئے اور اُن کی بے حرمتی کی گئی، یہ پر تشدد واقعات پوری قوم کے لیے ایک شدید صدمہ ہیں، 9 مئی کے واقعات زور دیتے ہیں کسی کو سیاسی دہشتگردی کے ذریعے اپنی مرضی دوسروں پر مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اس یوم سیاہ کے بعد تمام شواہد اور واقعات کی باریک بینی سے تفتیش کی گئی، ملوث ملزمان کے خلاف ناقابلِ تردید شواہد اکٹھے کئے گئے، کچھ مقدمات قانون کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے لیے بھجوائے گئے اور مناسب کارروائی کے بعد ٹرائل ہوا۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ 13 دسمبر 2024 کو سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے زیر التوا مقدمات کے فیصلے سنانےکا حکم صادر کیا، یہ سزائیں تمام شواہدکی جانچ پڑتال اور مناسب قانونی کارروائی کی تکمیل کے بعد سنائی گئی ہیں، سزا پانے والے ملزمان کو قانونی تقاضے پورے کرنے کے لیے تمام قانونی حقوق فراہم کیے گئے۔