28 دسمبر ، 2024
لاہور ہائیکورٹ نے عمر قید کے ملزم اسامہ کو رہا کرنے کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔
تحریری عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ پراسیکیوشن کیس ثابت کرنے میں ناکام رہی، بہت سے ابہام ہیں جس کی بنیاد پر ملزم کی اپیل منظور کرتے ہوئے اسے شک کا فائدہ فائدہ دیا جاتا ہے۔
ملزم اسامہ کے خلاف تھانہ ڈسکہ پولیس نے 2016 میں مقدمہ درج کیا تھا، جس پر ٹرائل کورٹ نے 2019 میں ملزم کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے جاری فیصلے میں لکھا کہ گواہوں کی موقع پر موجودگی ثابت نہیں ہوتی، ملزم اور مقتول موٹر سائیکل پر ساتھ جا رہے تھے، مقتول اور ملزم کو اکٹھے دیکھنے والا گواہ یہ سب ثابت کرنے میں ناکام رہا لہٰذا ملزم کو رہا کیا جائے۔