30 دسمبر ، 2024
2025 کا آغاز ہونے والا ہے اور اس موقع پر آپ کے لیے یہ جاننا کافی دلچسپ ہوگا کہ ایک صدی قبل یعنی 1925 میں ایک برطانوی سائنسدان نے 100 برس بعد کے لیے کیا پیشگوئیاں کی تھیں۔
پروفیسر آرچی بالڈ منٹگمری لو نے ایک صدی قبل مستقبل کے انسانوں کی زندگی کے حوالے سے پیشگوئیاں کی تھیں اور اس عہد میں انہیں مسترد کرتے ہوئے تخیلاتی قرار دیا گیا تھا۔
برطانوی اخبارات جیسے لندن ڈیلی نیوز نے ان پیشگوئیوں کو رپورٹ کرتے ہوئے انہیں خوفناک قرار دیا تھا۔
اس کی وجہ یہ تھی کہ پروفیسر آرچی بالڈ کا کہنا تھا کہ 2025 میں لوگ ریڈیو الارم کلاک سے بیدار ہوں گے، رابطوں کے لیے ان کے اپنے پرسنل ریڈیو سیٹ ہوں گے، وہ لاؤڈ اسپیکر نیوز اور واقعات کی ٹی وی جھلکیاں دیکھتے یا سنتے ہوئے ناشتہ کریں گے، متحرک زینوں اور موونگ واک وے پر شاپنگ کریں گے۔
پروفیسر آرچی بالڈ کی کتاب 'دی فیوچر'کی اشاعت کے 100 سال بعد ان کی کچھ پیشگوئیاں بالکل درست ثابت ہوئی ہیں، جبکہ دیگر جزوی حد تک صحیح ہیں۔
فائنڈ مائی پاسٹ نامی آن لائن سروس کے ماہرین نے پروفیسر آرچی بالڈ کی پیشگوئیوں کو پرانے اخبارات سے نکال کر لوگوں تک پہنچایا۔
آرچی بالڈ منٹگمری لو 1888 میں پیدا ہوئے اور انہوں نے پہلے پاور ڈرون کو ایجاد کیا تھا، ٹیلی ویژن کی تیاری پر کام کیا جبکہ انہیں طیاروں، تارپیڈو بوٹس اور گائیڈڈ راکٹس پر کام کی وجہ سے ریڈیو گائیڈنس سسٹمز کا بانی بھی تصور کیا جاتا ہے۔
1925 میں انہوں نے پیشگوئی کی تھی کہ خبروں کے حصول اور تفریح کے لیے ہوم لاؤڈ اسپیکر اور ٹیلی ویژن مشین اخبارات کی جگہ لے لیں گے جبکہ مجرموں کو پکڑنے کے لیے خفیہ کیمروں اور سننے والی ڈیوائسز کو استعمال کیا جائے گا۔
جہاں تک ان کے متحرک زینوں کی پیشگوئی ہے وہ اب escalator کی شکل میں درست ثابت ہوچکی ہے۔
انہوں نے آٹومیٹک ٹیلی فونز کی پیشگوئی بھی کی تھی جبکہ ان کا کہنا تھا کہ خواتین میں ٹراؤزر کا استعمال معمول بن جائے گا جبکہ پیدائش سے قبل جنس کا تعین کرنا ممکن ہو جائے گا، یہ پیشگوئیاں بھی درست ثابت ہوچکی ہیں۔
ان کی ایک اور پیشگوئی ونڈ اور سولر پاور کے حوالے سے تھی جو اب درست ثابت ہوچکی ہے جبکہ انہوں نے یہ بھی درست اندازہ لگایا تھا کہ مشینوں کا استعمال زندگی کو اس طرح آسان بنا دے گا کہ ہم بھاری اور مشکل کام ان کی مدد سے کرسکیں گے۔
فائنڈ مائی پاسٹ کی ایک محقق جین بالڈون کے مطابق یہ حیرت انگیز ہے کہ ایک صدی قبل ایک سائنسدانوں نے ابھرتی ٹیکنالوجیز کے بارے میں درست پیشگوئیاں کیں۔