Time 30 دسمبر ، 2024
دلچسپ و عجیب

دنیا کا وہ ملک جہاں ٹرینوں سمیت تمام پبلک ٹرانسپورٹ بالکل مفت ہے

دنیا کا وہ ملک جہاں ٹرینوں سمیت تمام پبلک ٹرانسپورٹ بالکل مفت ہے
وہاں لوگوں کو مفت پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولت کئی برس سے دستیاب ہے / اے ایف پی فوٹو

دنیا بھر میں آپ کو کسی ایک سے دوسری جگہ جانا ہو اور پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرتے ہیں تو خرچہ تو کرنا پڑتا ہے۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ دنیا میں ایک ایسا ملک بھی ہے جہاں بسوں اور ٹرام سے لے کر ٹرینوں تک ہر جگہ آپ کو سفر کرنے کے لیے ایک روپیہ بھی خرچ کرنے کی ضرورت نہیں؟

جی ہاں واقعی یہ دنیا کا پہلا ملک تھا جس کے ہر شہر اور قصبے میں پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کو مفت کیا گیا۔

یہ ہے یورپی ملک لکسمبرگ جہاں 2020 میں پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں کو ختم کر دیا گیا تھا۔

ویسے یہ جان لیں کہ فی کس آمدنی کے لحاظ سے لکسمبرگ کو دنیا کا امیر ترین ملک قرار دیا جاتا ہے۔

اس طرح یہ مفت پبلک ٹرانسپورٹ فراہم کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بنا (ایک اور یورپی ملک مالٹا میں ایسا اکتوبر 2022 میں کیا گیا)۔

اب مفت پبلک ٹرانسپورٹ کے اس پروگرام کو 4 سال سے زائد عرصہ ہوچکا ہے اور وہاں رہنے والے اسے سراہتے ہیں۔

ویسے مقامی رہائیشیوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی سیاحوں کو بھی پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرتے ہوئے ٹکٹ خریدنے کی فکر نہیں کرنا پڑتی۔

تو ایسا کیا کیوں گیا؟

دنیا کا وہ ملک جہاں ٹرینوں سمیت تمام پبلک ٹرانسپورٹ بالکل مفت ہے
اسے فی کس آمدنی کے لحاظ سے دنیا کا امیر ترین ملک سمجھا جاتا ہے / فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

اس پروگرام کو متعارف کرانے کی ایک وجہ تو وہاں گاڑیوں کی بہت زیادہ تعداد تھی۔

2020 میں اس یورپی ملک میں اوسطاً ہر ایک ہزار میں سے 696 افراد کے پاس اپنی گاڑیاں تھیں، جس کے نتیجے میں جگہ جگہ ٹریفک جام کا سامنا ہوتا تھا۔

مگر اس کے ساتھ ساتھ اس پروگرام کو متعارف کرانے کی اہم وجہ فضائی آلودگی کے مسئلے پر قابو پانا تھا۔

لگسمبرگ کی آبادی 7 لاکھ سے کم ہے اور مفت پبلک ٹرانسپورٹ کے باعث وہاں فضائی آلودگی کی شرح میں کمی آئی ہے۔

وہاں کے شہریوں کا بھی کہنا ہے کہ جب آپ کو ہر جگہ مفت جانے کی سہولت دستیاب ہو تو اپنی گاڑیاں استعمال کرنے کی کیا ضرورت ہے۔

اس پروگرام سے لوگوں کو اپنے اخراجات میں نمایاں کمی لانے میں بھی مدد ملی۔

تو پبلک ٹرانسپورٹ کا خرچہ کیسے پورا کیا جاتا ہے؟

وہاں 29 فروری 2020 کو ہر طرح کی پبلک ٹرانسپورٹ کو ہر فرد کے لیے مفت کر دیا گیا تھا۔

البتہ اگر کوئی مسافر ٹرینوں کی فرسٹ کلاس میں سفر کرنے کا خواہشمند ہے تو پھر اسے ٹکٹ لینا ہوگا۔

اس پروگرام سے قبل ٹکٹوں کے ذریعے پبلک ٹرانسپورٹ سے 4 کروڑ 10 لاکھ یورو سالانہ کی آمدنی ہوتی تھی۔

لکسمبرگ کے ڈپٹی وزیراعظم François Bausch کے مطابق مکمل پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کا خرچہ 50 کروڑ یورو ہے مگر اسے ٹیکس گزاروں کی جانب سے ادا کیا جاتا ہے۔

اسی وجہ سے وہاں کے ٹرانسپورٹ سسٹم میں سرمایہ کاری میں کمی نہیں آئی، حکومت کی جانب سے ٹرام اور ریل نیٹ ورک بہتر بنانے کے لیے ریکارڈ سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

مزید خبریں :