30 دسمبر ، 2024
لاہور ہائی کورٹ نے اسموگ کے تدارک کی درخواستوں پر سماعت کےدوران تمام نجی اسکولوں کو ایک ماہ بعد دوبارہ رجسٹریشن کرانےکا حکم دیتے ہوئےکہا ہےکہ جو اسکول بس پالیسی پر عمل نہیں کرتا اس کی رجسٹریشن معطل کردی جائے۔
جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی اسموگ کے تدارک کی درخواستوں پر سماعت کی۔
عدالت نے تمام اسکولوں کو ایک ماہ بعد دوبارہ رجسٹریشن کرانے کا حکم دے دیا اور ڈی جی ایل ڈی اےسے ٹریفک پلان طلب کرلیا۔
عدالت نے ریمارکس دیےکہ حکومت اسموگ کے تدارک کے لیے بہت اچھے اقدامات کررہی ہے۔
سیکرٹری اسکولز ایجوکیشن خالد نذیر نے نجی اسکولوں سے متعلق مجوزہ رولز پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے پالیسی بنائی ہےکہ جس اسکول کی بسیں ہوں گی صرف اس کی رجسٹریشن ہوگی۔
عدالت نے ریمارکس دیےکہ آپ رولز بنائیں، اسکول بسوں کا معاملہ بہت سنجیدہ ہے، اسکولز مالکان کے پاس بہت پیسے ہیں، ماحولیات کےمعاملے پر مزید وقت ضائع نہ کیا جائے۔
عدالت نے سیکرٹری اسکولز سے پوچھا کہ کیا ایچی سن ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے دائرہ اختیار میں آتا ہے؟ عدالت نے پنجاب حکومت کے وکیل کو ایچی سن اسکول کو بسوں کے معاملے پر آگاہ کرنے کی ہدایت کی اور بسوں کے اڈوں اور ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں ٹریفک رولز پر عمل نہ ہونے پربرہمی کا اظہارکیا۔