کینسر کی مختلف اقسام کے لیے کیموتھراپی ایک وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والا اور سائنسی طور پر مستند علاج ہے۔
17 جنوری ، 2025
پاکستانی سوشل میڈیا صارفین ایک ویڈیو شیئر کر رہے ہیں جو سرکاری ٹیلی ویژن چینل پاکستان ٹیلی ویژن (PTV) پر نشر کی گئی ہے۔
اس ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملک میں کینسر کے علاج کا ایک نیا طریقہ دستیاب ہے، جس سے کیموتھراپی کی ضرورت ختم ہو جاتی ہے، ویڈیو میں کیموتھراپی کو ”اربوں روپے کا فراڈ“ بھی قرار دیا گیا ہے۔
یہ دعویٰ غلط ہے اور اس کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں ہے۔
14 دسمبر کو ایک سوشل میڈیا صارف نے X (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک ویڈیو شیئر کی جو پاکستان ٹیلی ویژن پر نشر کی گئی تھی، ویڈیو کے کیپشن میں لکھا تھا: ”صرف پنجاب ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان کیلئے وزیراعلی پنجابMaryamNSharif@ کینسر کا جدید ترین طریقہ علاج لیکر آرہی ہیں جس سے کینسر کے مریضوں کو اس مرض سے نجات ملے گی۔“
صارف نے مزید کہا کہ یہ نیا علاج پاکستان میں کیموتھراپی کے مبینہ اربوں روپے کے فراڈ کو ”بے نقاب“ کرے گا۔
یہ ویڈیو پی ٹی وی کے پروگرام ”سیاست ٹونائٹ“ کی ہے، جس میں ایک تجزیہ کار کیموتھراپی کو ”فراڈ“ قرار دیتے ہیں جو لوگوں کو دھوکہ دینے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ تجزیہ کار نے دعویٰ کیا، ”مریم نواز شریف ایک چینی ٹیکنالوجی لا رہی ہیں جو جسم کے کینسر زدہ حصے کو منجمد کر کے پھر اسے نکال دے گی۔“
یہ پوسٹ 6 ہزار 700 سے زائد مرتبہ دیکھی اور 174 سے زیادہ مرتبہ ری پوسٹ کی گئی ہے۔
یہ دعویٰ دیگر سوشل میڈیا صارفین نے بھی شیئر کیا ہے اور آپ اسے یہاں، یہاں اور یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں کیا گیا دعویٰ غلط اور خطرناک ہے۔
اسلام آباد میں قائم پاکستان بلڈ اینڈ میرو ٹرانسپلانٹ گروپ (Pakistan Blood and Marrow Transplant Group) کے سرپرستِ اعلیٰ، پروفیسر پرویز احمد نے جیو فیکٹ چیک کو بتایا کہ کیموتھراپی کو ”فراڈ“ قرار دینا انتہائی تشویشناک ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اس طرح کے بیانات غلط معلومات پھیلانے اور عوام کو گمراہ کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ”کیمو تھراپی بہت ساری ڈیزیز (diseases) میں اسٹینڈرڈ آف کیئر ہے، کیوریٹو ٹریٹمنٹ ہے، اس سے کافی قسم کے کینسرز ہیں جو کمپیٹلی (completely) کیور ہو جاتے ہیں۔ یہ کہنا کہ کیموتھراپی فراڈ ہے، یہ زیادتی والی بات ہے، عام پبلک کو تو اتنا نالج نہیں ہوتا، بہت سارے پیشنٹس (patients) ایسے ہیں جن کی ٹریٹمنٹ کیمو تھراپی ہے، وہ بے چارے پھر نہیں کروائیں گے، ان کو پتہ ہی نہیں چلے گا۔“
راولپنڈی میں قائم پاکستان سوسائٹی آف ہیماٹولوجی (Pakistan Society of Hematology) کی سیکرٹری ڈاکٹر مہرین علی خان نے بھی اس دعویٰ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ”مکمل طور پر غلط“ ہے اور اس کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کیموتھراپی کینسر کے علاج کے لیے ایک لازمی اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ طریقہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ”کینسر کے علاج کے بارے میں جھوٹی معلومات پھیلانا، ہمارے جیسے معاشرے میں کہ جہاں اتنی کم لٹریسی ہے اور لوگ پہلے ہی جہالت کے بوجھ تلے دبے ہیں، ان کو ٹی وی پر بھی غلط چیز بتانا، یہ انتہائی قابل اعتراض (objectionable) ہے اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔“
20 دسمبر کو پاکستان کی متعدد پیشہ ورانہ طبی تنظیموں، جن میں سوسائٹی فار میڈیکل آنکولوجی پاکستان (SMOP)، پاکستان سوسائٹی آف ہیماٹولوجی (PSH)، پاکستان بلڈ اینڈ میرو ٹرانسپلانٹ گروپ (PBMT)، پاکستان سوسائٹی آف پیڈیاٹرک آنکولوجی (PSPO)، پاکستان سوسائٹی آف کلینیکل آنکولوجی (PSCO)، اور سرجیکل آنکولوجی سوسائٹی آف پاکستان (SOSPK) شامل ہیں، نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا، جس میں پی ٹی وی کی جانب سے گمراہ کن معلومات نشر کرنے کی مذمت کی گئی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اس قسم کا مواد کینسر کے مریضوں کے لیے ممکنہ طور پر خطرناک ہو سکتا ہے اور پاکستان ٹیلی ویژن پر زور دیا کہ وہ تجزیہ کار کے بیان کردہ خیالات سے لاتعلقی کا اظہار کرے۔
جیو فیکٹ چیک نے تبصرے کے لیے پی ٹی وی سے رابطہ کیا، مگر اس رپورٹ کے شائع ہونے تک ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
فیصلہ: کیموتھراپی کو ”فراڈ“ قرار دینے کا دعویٰ غلط ہے۔ کیموتھراپی کینسر کی مختلف اقسام کے لیے وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والا اور سائنسی طور پر ثابت شدہ علاج ہے۔
ہمیں X (ٹوئٹر)@GeoFactCheckاور انسٹا گرام@geo_factcheckپر فالو کریں۔
اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔