23 جنوری ، 2025
امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگی آگ سے انشورس کمپنیوں کو ہونے والے نقصانات اربوں ڈالرز تک پہنچ چکے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق آفات سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے والی کمپنی نے تخمینہ لگایا ہے کہ لاس اینجلس کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے بیمہ شدہ نقصانات (انشورڈ لاسز) تقریباً 28 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ان نقصانات کے باعث یہ آگ امریکی تاریخ کی سب سے مہنگی آگ بن گئی ہے۔
امریکی اور یورپی انشورنس کمپنیوں کو اس آفت کے نتیجے میں اربوں ڈالر کے انوشورنس کلیمز کا سامنا کرنا پڑسکتا۔
کمپنی کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ نقصانات عام انشورنس پالیسیوں کے تحت کور کیے جانے چاہئیں۔
گزشتہ چند سالوں کے دوران جنگلات میں لگنے والی آگ اور دیگر قدرتی آفات کے باعث انشورنس کمپنیوں کو کیٹسٹرافی کلیمز (آفات کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کے ازالے) میں اضافے کا سامنا رہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایک اور رسک اسسمنٹ کمپنی نے بھی اس آگ کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کا تخمینہ 28 ارب سے 35 ارب ڈالر کے درمیان لگایا ہے۔
خیال رہے کہ لاس اینجلس میں 7 جنوری سے مختلف مقامات پر لگی آگ پر مکمل طور پر قابو نہیں پایا گیا ہے اور یہ آگ اب تک تقریباً 40 ہزار ایکڑ رقبے کو جلاکر خاکستر کرچکی ہے۔
کیلیفورنیا کے فائر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق آگ کے نتیجے میں 28 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ تقریباً 16 ہزار عمارتیں تباہ یا شدید متاثر ہو چکی ہیں۔