26 جنوری ، 2025
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ اردن اور مصر غزہ سے تعلق رکھنے والے زیادہ سے زیادہ پناہ گزینوں کو قبول کریں۔
اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے 2 ہزارپونڈ وزنی بم اسرائیل کو دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے سابق صدر جو بائیڈن کی جانب سے عائد کی گئی پابندی اٹھالی گئی ہے۔
اردن کے شاہ عبداللہ کو 26 جنوری کو فون کال کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ آج بم ریلیز کردیے گئے ہیں،اسرائیل کو طویل عرصے سے اس کا انتظارتھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بم اسرائیل نے خریدے ہوئے ہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ 'اردن کے شاہ عبداللہ سے بات کی ہے اور مصر کے صدر عبدل فتح السیسی سے اتوار کو بات کرونگا'۔
انہوں نے کہا کہ 'میں چاہتا ہوں کہ مصر غزہ کے پناہ گزینوں کو قبول کرے'۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ تقریبا 15 لاکھ لوگوں کے بارے میں بات کر رہے ہیں، ہم اس سارے معاملے کو صاف کررہے ہیں،آپ جانتے ہیں کہ سب ختم ہوگیا۔
صدر ٹرمپ کے مطابق اردن کے بادشاہ سے کہا ہے کہ وہ مزید فلسطینی پناہ گزینوں کو قبول کریں۔
انہوں نے بتایا کہ 'میں پوری غزہ پٹی کو دیکھ رہا ہوں،یہاں سب کچھ تباہ ہوگیا ہے، غزہ پٹی کے پناہ گزینوں کی نئی آبادکاری عارضی یا مستقل بھی ہوسکتی ہے'۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ غزہ پٹی میں سب کچھ تباہ ہوچکا ہے اور لوگ مر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ عرب ممالک سے ملکرالگ جگہ ہاوسنگ کی تعمیر چاہتا ہوں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں 47 ہزار سے زائد فلسطینی شہری شہید ہوئے جبکہ ہزاروں زخمی ہیں اور باقی افراد کو خوراک تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے جبکہ دیگر مسائل الگ ہیں۔