Time 27 جنوری ، 2025
دلچسپ و عجیب

مالک کا گھر گرانے سے انکار، حکومت نے گھر کے اطراف میں ہی موٹروے بنادی

اگر تعمیراتی سرگرمیوں کی بات کی جائے تو چین کا ریکارڈ متاثر کن ہے، جہاں آئے دن حیران کن تعمیراتی منصوبے سامنے آتے رہتے ہیں۔

مگر نئی تعمیرات کے لیے جگہ کی ضرورت ہوتی ہے اور مقامی رہائشیوں کو اس مقصد کے لیے اپنی جگہیں خالی کرنا پڑتی ہیں، مگر چین میں اکثر افراد اپنے گھروں کو چھوڑنے سے انکار کردیتے ہیں۔

ایسا ہونے پر تعمیراتی کام روکا نہیں جاتا بلکہ اس مکان کو چھوڑ کر اردگرد سڑک، پل یا دیگر کو تعمیر کر دیا جاتا ہے۔

ترقیاتی منصوبوں کے درمیان رہ جانے والی ایسی جگہوں کے لیے 'نیل ہاؤسز' کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہیں کیونکہ ایسے گھر کسی کیل کی طرح ابھرے ہوئے نظر آتے ہیں۔

ایسا ہی ایک گھر چین کے صوبے Jinxi میں سامنے آیا ہے۔

ایک ضدی معمر شخص کے گھر کو موٹروے کی تعمیر کے منصوبے میں شامل کیا گیا مگر اس نے ایک لاکھ 80 ہزار برطانوی پاؤنڈز (6 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) کی خطیر پیشکش کو ٹھکرا کر گھر چھوڑنے سے انکار کر دیا۔

ہوانگ پنگ نامی شخص کا 2 منزلہ گھر کو اب موٹروے نے گھیر لیا ہے اور اسے ہر وقت گرد و غبار اور شور کا سامنا ہوتا ہے جبکہ دیواریں تعمیراتی کام کی وجہ سے ہلتی رہتی ہیں۔

ہوانگ پنگ کے مطابق اب اسے پچھتاوا ہے کہ اس نے چینی حکومت کی جانب سے رقم کی پیشکش کو انکار کیوں کیا۔

اسے ڈر ہے کہ جب رواں سال موسم بہار میں ایکسپریس وے کو کھول دیا جائے گا تو وہ یہاں کیسے رہے گا۔

اس کے مطابق 'اگر میں ماضی میں واپس جا سکتا تو میں گھر کے عوض دی جانے والی پیشکش کو قبول کرلیتا، اب ایسا لگتا ہے کہ میں نے بہت بڑا موقع کھو دیا'۔

تصاویر اور ویڈیوز سے معلوم ہوتا ہے کہ اب گھر کی چھت 2 لین پر مشتمل موٹروے کے برابر پہنچ چکی ہے۔

درحقیقت موٹروے کو اس طرح تعمیر کیا گیا ہے کہ اب گھر اور اس کے اردگرد کا کچھ حصہ باقی رہ گیا ہے جبکہ باقی جگہ پر سڑک تعمیر ہوگئی ہے۔

مقامی حکام نے اس سے قبل معمر شخص کے ساتھ طویل عرصے تک بات چیت کی جس کے بعد تنگ آکر گھر کے دونوں جانب موٹروے کے ڈیزائن کو تبدیل کیا گیا تاکہ تعمیر کو آگے بڑھایا جاسکے۔

اب اردگرد کے علاقوں کے رہائشی وہاں آکر گھر کی تصاویر لیتے ہیں اور ہوانگ پنگ کو چین کے ایک اور نیل ہاؤس کا مالک قرار دیتے ہیں۔

اس طرح کے گھر اکثر نئے تعمیر شدہ تعمیرات کو بدنما بناتے ہیں مگر حکام کی جانب سے تعمیراتی کام کو کبھی روکا نہیں جاتا بلکہ گھر کو مدنظر رکھ کر انہیں ری ڈیزائن کیا جاتا ہے۔

اس طرح کے گھروں کے مالکان اپنی جائیدادوں کو برقرار رکھنے کے لیے کافی کچھ کرتے ہیں۔

مالک کا گھر گرانے سے انکار، حکومت نے گھر کے اطراف میں ہی موٹروے بنادی
2017 میں شنگھائی میں گرائے جانے والے گھر نے سڑک کو اس طرح بلاک کیا ہوا تھا / اسکرین شاٹ

2017 میں شنگھائی کے ایک معروف نیل ہاؤس کو گرایا گیا تھا جس کی وجہ سے لگ بھگ 14 سال تک ایک اہم سڑک کا ٹریفک بلاک رہا تھا۔

اس گھر کے رہنے والوں نے 2003 سے 2017 تک کی جانے والی ہر پیشکش کو ٹھکرا دیا تھا اور ان کا کہنا تھا کہ دی جانے والی رقم ناکافی ہے، مگر 2017 میں انہوں نے آخرکار 3 لاکھ پاؤنڈز کی پیشکش کو قبول کرلیا۔

مزید خبریں :