دسویں جماعت کی نصابی کتاب میں کوئی نیا باب شامل نہیں کیا گیا۔ مریم نواز اور دیگر خواتین کا نام خواتین کے حقوق کے موجودہ حصے میں شامل کیا گیا ہے
29 جنوری ، 2025
دسویں جماعت کی نصابی کتاب میں کوئی نیا باب شامل نہیں کیا گیا۔ مریم نواز اور دیگر خواتین کا نام خواتین کے حقوق کے موجودہ حصے میں شامل کیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے دسویں جماعت کی مطالعہ پاکستان کی نصابی کتاب میں اپنے بارے میں ایک نیا باب شامل کیا ہے۔ ان دعوؤں نے سوشل میڈیا پر تنقید کو جنم دیا ہے، جہاں صارفین اس اقدام کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھا رہے ہیں اور اسے خود ستائشی قرار دے رہے ہیں۔
یہ دعویٰ گمراہ کن ہے اور اہم سیاق و سباق کے بغیر ہے۔
17 جنوری کویوٹیوب پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں صحافی جنید سلیم نے الزام لگایا کہ صوبہ پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے دسویں جماعت کی مطالعہ پاکستان کی نصابی کتاب میں اپنے بارے میں ایک نیا باب شامل کیا ہے۔ انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ اس باب کی شمولیت کی وجہ سے نصابی کتابوں کو دوبارہ چھاپنا پڑے گا، جو طلبہ پر اضافی بوجھ ڈالے گا۔ انہوں نے اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ آیا یہ صرف ان کی تصویر اور نام شامل کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
یہ ویڈیو اب تک 33 ہزار سے زائد مرتبہ دیکھی جا چکی ہے۔
کچھ سوشل میڈیا صارفین نے مبینہ نصابی کتاب کے باب کی ایک تصویر بھی شیئر کی جس میں مریم نواز کو دکھایا گیا ہے۔
دسویں جماعت کی مطالعہ پاکستان کی نصابی کتاب میں کوئی نیا باب شامل نہیں کیا گیا۔ پاکستان میں خواتین کے کردار پر ایک باب پہلے سے موجود ہے، اور اس میں مریم نواز سمیت دیگر نمایاں خواتین کے نام ان کی خدمات کو اجاگر کرنے کے لیے شامل کیے گئے ہیں۔
پنجاب اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نورالہدیٰ نے جیوفیکٹ چیک کو تصدیق کی کہ کوئی نیا باب شامل نہیں کیا گیا۔ انہوں نےوضاحت کی کہ ”ملک میں خواتین کے کردار پر پہلے ہی ایک باب موجود تھا، جس میں نصرت بھٹو جیسی شخصیات شامل ہیں، مریم نواز اور کلثوم نواز کے نام ان کی پاکستانی سیاست میں اہم خدمات کے باعث شامل کیے گئے ہیں۔“
نورالہدیٰ نے مزید بتایا کہ نصابی کتاب کا تازہ ترین ایڈیشن، جس میں مریم نواز، کلثوم نواز، نصرت بھٹو اور دیگر کی تصاویر اور نام شامل ہیں، اس وقت چھپائی کے مرحلے میں ہے اور آئندہ تعلیمی سال میں مارچ سے متعارف کرایا جائے گا۔
نورالہدیٰ نے ”خواتین کو با اختیار بنانا“ کے عنوان سے نئے باب کا ایک پی ڈی ایف(PDF) شیئر کیا، جس میں ”1947 سے لے کر آج تک خواتین کا قومی ترقی میں کردار“ کے بارے میں ایک سیکشن شامل ہے۔ اس سیکشن میں متعدد نمایاں خواتین شخصیات کا ذکر کیا گیا ہے، جن میں بے نظیر بھٹو، فاطمہ جناح، نصرت بھٹو، مریم نواز، کلثوم نواز اور فہمیدہ مرزا شامل ہیں۔
جیو فیکٹ چیک نے دسویں جماعت کی موجودہ مطالعہ پاکستان کی نصابی کتاب کا بھی جائزہ لیا جو اسکولوں میں پڑھائی جا رہی ہے۔ اس نے خواتین کے کردار پر کوئی مخصوص باب نہیں ملا، تاہم، نویں جماعت کی نصابی کتاب میں خواتین کے حقوق پر ایک باب موجود ہے۔ اس موجودہ باب میں چھ خواتین شخصیات کا تذکرہ کیا گیا ہے: فاطمہ جناح، بے نظیر بھٹو، ارفع کریم، شمشاد اختر، بلقیس ایدھی اور ثمینہ بیگ۔
اس باب کا تازہ ترین ایڈیشن، جو مارچ 2025 میں متعارف کرایا جائے گا، اس میں چھ مزید شخصیات کے پروفائلز شامل کئے جائیں گے: مریم نواز، نصرت بھٹو، کلثوم نواز، لاہور ہائی کورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر۔
دیگر نمایاں ناموں میں فلاحی اور سماجی کارکن بلقیس ایدھی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی سابق گورنر شمشاد اختر، مشہور کوہ پیما ثمینہ بیگ اور کم عمر ترین مائیکروسافٹ پروفیشنل ارفع کریم شامل ہیں۔
پنجاب اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے یہ بھی تصدیق کی ہے کہ نویں اور دسویں جماعت کا نصاب اب ایک ہی مطالعہ پاکستان کی نصابی کتاب میں ضم کر دیا جائے گا، جو اب دسویں جماعت میں پڑھائی جائے گی۔
فریدہ صادق ،کنسلٹنٹ مینو سکرپٹ ونگ، پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نے تصدیق کی کہ زیر بحث باب نیا نہیں ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ”نصابی کتابوں کو وقتاً فوقتاً نئی معلومات شامل کرنے کے لیے اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے اور یہ صرف مریم نواز اور کلثوم نواز کے بارے میں نہیں ہے، دیگر نمایاں خواتین کو بھی شامل کیا گیا ہے۔“
سوشل میڈیا پر کیے جانے والے دعوے کہ ایک نیا باب صرف مریم نواز اور ان کی مرحومہ والدہ کو نمایاں کرنے کے لیے شامل کیا گیا ہے، گمراہ کن ہیں۔ نصابی کتاب میں کی گئی تبدیلیاں خواتین کے کردار پر موجودہ باب کا حصہ ہیں، جس میں اب مزید نمایاں شخصیات کو شامل کیا گیا ہے۔
ہمیں X (ٹوئٹر)@GeoFactCheck اور انسٹا گرام geo_factcheck @پر فالو کریں۔ اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں۔