29 جنوری ، 2025
ایک عام فرد نے 6 کروڑ 60 لاکھ سال پرانا ایک منفرد فوسل دریافت کرلیا۔
یورپی ملک ڈنمارک میں پیٹر بینیک نامی شخص شوقیہ فوسل تلاش کر رہا تھا جب اس نے چاک کے ایک ٹکڑے پر عجیب چیز کو محسوس کیا۔
مشرقی ڈنمارک کے علاقے Stevns Klint میں کھوج کے دوران جب اس نے یہ عجیب چیز دیکھی تو وہ اسے اٹھا کر ایک مقامی میوزیم Geomuseum Faxe میں تجزیے کے لیے لے گیا۔
میوزیم کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چاک کے اس ٹکڑے کو صاف کیا گیا اور پھر نیدرلینڈز سے تعلق رکھنے والے ایک ماہر نے اس کا تجزیہ کیا۔
ماہر کے مطابق یہ عجیب چیز بنیادی طور پر کسی جانور کی قے ہے جو کروڑوں سال سے اس ٹکڑے پر محفوظ ہے۔
میوزیم کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ یہ واقعی حیران کن اور زبردست دریافت ہے۔
بیان کے مطابق یہ بنیادی طور پر جانور نے پھول کھائے تھے جو اسے ہضم نہیں ہوئے جس کے باعث اس نے قے کر دی۔
بیان میں مزید بتایا کہ ممکنہ طور یہ جانور کسی قسم کی مچھلی ہوسکتی ہے اور ایسا 6 کروڑ 60 سال قبل ہوا۔
میوزیم کا کہنا تھا کہ اس دریافت سے کافی نئی چیزوں کے بارے میں جاننے میں مدد ملے گی۔