Time 31 جنوری ، 2025
دلچسپ و عجیب

نیوزی لینڈ نے اس پہاڑ کو ایک زندہ انسان کیوں قرار دیا؟

نیوزی لینڈ نے اس پہاڑ کو ایک زندہ انسان کیوں قرار دیا؟
یہ وہ پہاڑ ہے / فوٹو بشکریہ Xinhua

نیوزی لینڈ میں ایک پہاڑی کو قانونی شخص کا درجہ قرار دے دیا گیا ہے۔

جی ہاں واقعی ایک نئے قانون کے تحت نیوزی لینڈ کے قدیم باشندوں کے لیے مقدس سمجھے جانے والے پہاڑ کو ایک شخصیت کا درجہ دیا گیا ہے۔

Mount Taranaki نامی پہاڑ کو اب Taranaki Maunga کے نام سے جانا جاتا ہے۔

یہ پہاڑ نارتھ آئی لینڈ میں واقع ہے اور 2518 میٹر بلند ہے جبکہ سیاحت، ہائیکنگ اور برفباری سے جڑے کھیلوں کے لیے بھی مقبول ہے۔

اس کی نئی قانونی حیثیت کے لیے قانون کی منظوری 30 جنوری 2025 کو دی گئی اور قانونی شخصیت کے طور پر اسے Te Kāhui Tupua کا نام دیا گیا ہے۔

حکومت اور Māori قبائل کے درمیان تصفیہ کرانے میں مدد فراہم کرنے والے رکن پارلیمان پال گولڈ اسمتھ کے مطابق اس پہاڑ کو عرصے سے اعزازی بزرگ قرار دیا جاتا تھا۔

18 ویں اور 19 ویں صدی میں نیوزی لینڈ برطانیہ کے زیرتحت گیا تو اس خطے اور پھر پہاڑ کا نام Taranaki رکھ دیا گیا۔

اس کے بعد مقامی قبائل کو وہاں اپنی رسومات ادا کرنے سے روک دیا گیا اور سیاحت کو فروغ دیا جانے لگا۔

مقامی قبائل نے 1970 اور 80 کی دہائی میں تحریک کا آغاز کیا تاکہ Māori زبان، ثقافت اور حقوق کو نیوزی لینڈ کے قوانین کے تحت تسلیم کیا جائے۔

اب اس پہاڑ کو ایک زندہ فرد کا درجہ دے دیا گیا ہے اور یہ پہلی جگہ نہیں جسے یہ درجہ دیا گیا ہے۔

اس سے پہلے 2014 میں سب سے پہلے Urewera کو بھی زندہ شخصیت کا درجہ دیا گیا تھا۔

اس کے بعد 2017 میں دریائے Whanganui کو انسان قرار دیا گیا۔

مزید خبریں :