Time 02 فروری ، 2025
پاکستان

وکلا کا 26 ویں ترمیم کیخلاف اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان

وکلا کا 26 ویں ترمیم کیخلاف اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان
وکلا کا 26 ویں ترمیم کا فیصلہ ہونے تک نئی تعیناتیاں روکنے اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینیر جج کو ہی چیف جسٹس بنانے کا مطالبہ/ فائل فوٹو 

لاہور: وکلا برادری نے 26 آئینی ترمیم کے خلاف 10 فروری کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کردیا۔ 

لاہور ہائی کورٹ بار کے تحت ہونے والے  آل پاکستان وکلا کنونشن کے مشترکہ اعلامیے میں سپریم جوڈيشل کونسل کا اجلاس فوری منسوخ کرنے، 26 ویں ترمیم کے خلاف  درخواستوں پر فل کورٹ تشکیل دینے اور ترمیم کے خلاف درخواست پر سماعت براہِ راست نشر کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ 

اعلامیے میں کہا گيا ہے کہ جب تک 26 ویں ترمیم کا فیصلہ نہیں ہوتا اس وقت تک نئی تعیناتیاں نہ کی جائیں جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینئر جج کو ہی چیف جسٹس بنایا جائے۔

لاہور ہائی کورٹ بار  وکلا کنونشن میں حال ہی میں پاس کیے گئے پیکا ایکٹ کی بھی مذمت کی گئی۔

 لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر اسد منظور بٹ نے کہا کہ صحافیوں کی جدوجہد کا مکمل ساتھ دیتے ہیں۔ 

وکلا کنویشن سے خطاب میں وکیل رہنما حامد خان نے کہا کہ وکلا کی تحریک شروع ہوچکی، یہ 26 ویں ترمیم کو بہا لے جائے گی، صحافیوں کی آزادی ختم کرنے کے لیے پیکا ایکٹ میں ترمیم کی گئی ، وکلا ہر فورم پر صحافیوں کے ساتھ ہیں۔ 

مزید خبریں :