07 فروری ، 2025
لاہور ہائیکورٹ نے گاڑیاں دھو کر پانی ضائع کرنے والے گھروں اور پیٹرول پمپس کو جرمانے کرنے کا حکم دیدیا۔
اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے خلاف درخواستوں پر سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کی جس دوران واسا کے سینئر لیگل ایڈوائزر میاں عرفان اکرم سمیت محکمہ ماحولیات اور دیگر محکموں کے افسران پیش ہوئے۔
وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا لاہور ہائیکورٹ جی پی او چوک پر رکشوں کی بھرمار ہوتی ہے، وکلاء کو گاڑیاں پارکنگ تک لے جانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، جس پر جسٹس شاہد کریم نے کہا وکلا کا اب یہ حال ہو گیا ہےجو چاہے انھیں اٹھا لے جاتا ہے، وکلا کا اس سے قبل ایسا حال کبھی بھی نہ تھا۔
جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا پانی کو محفوظ بنانے کے لیے باقاعدہ رولز بنانے کی ضرورت ہے، گھروں میں گاڑیاں دھونے کا کام ختم کرا لیں تو آپ بہت سا پانی بچا سکتے ہیں، مہم چلانی چاہیےکہ گھروں میں گاڑیاں دھونا سختی سےمنع ہے، پورے شہر میں بینر پوسٹر لگائیں کہ گھروں میں گاڑیاں دھونا منع ہے، ڈولفن پولیس کی ذمہ داری لگائیں کہ وہ مکمل مانیٹرنگ کرے۔
عدالت نے کہا پانی کا مسئلہ صرف لاہور نہیں بلکہ پورے پنجاب کا ہے، جانتا ہوں کہ حکومت پورے پنجاب کو فوکس کر رہی ہےجو کہ اچھی بات ہے، عدالت نے استفسار کیا واٹر اتھارٹی بنانے کی تجویز دی تھی اس کا کیا بنا؟
وکیل واسا نے بتایا کہ اس سے متعلق میٹنگ بلائی جا رہی ہے، جس پر عدالت نے کہا واٹر اتھارٹی سے متعلق چیف سیکرٹری سے دوبارہ میٹنگز کریں اور سمری تیاری کروائیں، مسجدوں میں واٹر ٹیب بند ہونا چاہیے، آپ نماز پڑھنےجا رہے ہیں اور پانی ضائع کر رہے ہیں اسے روکنا بہت ضروری ہے، مسجدوں میں ایک واٹر ٹینک ہو اور ڈبے سے پانی نکال کر وضو کریں۔
ممبر جوڈیشل کمیشن کا کہنا تھا واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ بھی بہت ضروری ہیں، جس پر عدالت نے حکم دیا جس پیٹرول پمپ پر واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ نہیں ہے اسے سیل کر دیں، پہلی وارننگ دے کر ایک لاکھ جرمانہ کریں، اپنے رولز میں ترمیم کریں اور جرمانے بڑھائیں، ویتنام میں ٹریفک کی بری حالت تھی وہاں جرمانے بڑھائے گئے تو سب سے سیدھے ہو گئے، جرمانے بڑھائیں سب سیدھے ہو جائیں گے۔
لاہور ہائیکورٹ نے کہا پی ڈی ایم اے سویا ہوا ہے، محکمہ ماحولیات جاگ گیا ہے، پنجاب میں کوئی منصوبہ محکمہ ماحولیات کی منظوری کے بغیر شروع نہیں ہو گا۔
عدالت نے کہا ٹریفک والے کہاں ہیں کرکٹ میچ شروع ہونے والے ہیں، لوگوں کو مصیبت پڑی ہے، ٹریفک پولیس کیا کر رہی ہے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر سٹی ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) لاہور کو طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ لوگوں کو پتا ہونا چاہیے کہ ٹیموں کی آمدروفت کس وقت ہے، سڑکوں پر ٹریفک کے متبادل روٹس کے بورڈ لگے ہونے چاہئیں، دو تین ماہ پہلے سے پتا ہے یہاں چمپیئنز ٹرافی ہونی ہے، ٹریفک پولیس والے اپنے دفتروں سے باہر نہیں نکلتے۔
جسٹس شاہد کریم نے حکم دیا کہ جو گھر پر گاڑیاں دھوکر پانی ضائع کرے ان کو 10 ہزار روپے جرمانہ کریں جبکہ خلاف ورزی پر پیٹرول پمپس کو ایک لاکھ روپے جرمانہ کریں۔
لاہور ہائیکورٹ نے اسموگ کیس کی سماعت 10 فروری تک ملتوی کر دی۔