08 فروری ، 2025
16ویں تین روزہ کراچی لٹریچر فیسٹیول کا آغاز ہو گیا، پہلے دن معیشت، ادب، فلم پر گفتگو ہوئی، کلاسیکی رقص کا دلکش تڑکا بھی لگا۔
کتب، ثقافت اور فنون لطیفہ کا جشن! جمعہ کو کراچی لٹریچر فیسٹیول کا شاندار افتتاح ہوگیا۔
منتظمین کا بتانا ہے کہ 3 روزہ فیسٹیول میں 70 سے زائد سیشنز ہوں گے اور 26 کتابوں کی رونمائی کی جائے گی۔
افتتاحی تقریب میں فرانسیسی سفیر، امریکی قونصل جنرل، برطانوی ڈپٹی ہیڈ آف مشن سمیت ممتاز تاریخ دان، مصنفین اور دانشور شریک ہوئے۔ پرنس کریم آغا خان کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
مہمانِ خصوصی وزیر بلدیات سعید غنی نے تقریب کو سراہتے ہوئے کہا کہ ادب معاشرے میں برداشت اور ہم آہنگی کو فروغ دیتا ہے۔
امریکی قونصل جنرل اسکاٹ اربون کا کہنا تھا کہ کراچی لٹریچر فیسٹیول نے شہر کے دانشوروں کی صلاحیتوں کو اجاگرکیا ہے۔فرانسیسی سفیر نکولس گیلے نے کہا فرانس اورپاکستان 1958 سےانڈس ویلی کی ثقافت پرکام کررہے ہیں۔
برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنرمارٹن ڈاؤسن نے کہا کہ لٹریچر فیسٹیول میں سیکھنے سمجھنے کے نئے دروازے کھلتے ہیں۔
اس کے علاوہ معیشت پر خصوصی نشست میں پاکستان کو درپیش مالی مشکلات اور ان کے حل پر غور کیا گیا۔
بعد ازاں شاعر اشفاق حسین کی کتاب لو، ہم نے دامن جھاڑ دیا کی تقریبِ رونمائی ہوئی، جسے اہلِ ادب اور قارئین نے بے حد سراہا۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ ایسے ادبی میلے وقت کی ضرورت ہیں، جو علم و آگہی کو فروغ دیتے ہیں۔
پہلے دن کا اختتام فلم ان فلیمز کی اسکریننگ کے ساتھ ہوا۔ 3 روزہ فیسٹیول میں 200 ملکی اور بین الاقوامی مقررین شرکت کریں گے۔