Time 12 فروری ، 2025
دلچسپ و عجیب

کچرا خزانہ یا کچرے میں خزانہ، برطانوی شخص 110 ٹن کچرا کیوں خرید رہا ہے؟

کچرا خزانہ یا کچرے میں خزانہ، برطانوی شخص 110 ٹن کچرا کیوں خرید رہا ہے؟
یہ اس مقام کا ایک حصہ ہے جہاں وہ ہارڈ ڈرائیو موجود ہوسکتی ہے / فوٹو بشکریہ Wales News 

تصور کریں کہ آپ کی گرل فرینڈ اربوں روپے کا خزانہ کوڑے میں پھینک دے تو پھر کیا ہوگا؟

یقین کرنا مشکل ہوگا مگر برطانیہ کے زیرتحت خطے ویلز کے ایک رہائشی کے ساتھ ایسا ہوا اور وہ اس خزانے کی تلاش کے لیے ایک لاکھ ٹن سے زیادہ وزنی کچرے کو خریدنے کے لیے تیار ہے۔

ویسے تو یہ سوچنا ہی عجیب لگتا ہے کہ اتنی زیادہ دولت کوئی ایسے ہی اٹھا کر پھینک دے مگر یہاں جس خزانے کی بات ہو رہی ہے وہ درحقیقت بٹ کوائنز پر مشتمل ہے۔

جیمز ہویلز نامی کمپیوٹر انجینئر نے 2013 میں دفتری صفائی کے دوران ایک پرانے لیپ ٹاپ سے ہارڈ ڈرائیو کو الگ کیا تھا جس میں 8 ہزار بٹ کوائنز موجود تھے جن کی مالیت اب 70 کروڑ ڈالرز (2 کھرب پاکستانی روپے کے قریب) ہے۔

یہ ہارڈ ڈرائیو ان کی سابقہ گرل فرینڈ ہافینہ ایڈی ایونز نے اٹھا کر ویلز کے علاقے نیوپورٹ سٹی میں کچرا پھینکنے کے ایک مقام یا لینڈ فل میں پھینک دی تھی۔

انہیں علم نہیں تھا کہ اس ہارڈ ڈرائیو میں بٹ کوائنز سے متعلق ڈیٹا موجود تھا اور انہوں نے اسے اس لیے پھینکا کیونکہ جیمز ہویلز نے ہی کچرا پھینکنے کی ہدایت کی تھی۔

جیمز ہویلز کافی برسوں سے قانونی جنگ لڑ رہے تھے تاکہ مقامی کونسل سے کچرے کے مقام کی صفائی کی اجازت مل سکے۔

مگر مقامی کونسل کی جانب سے ایک لاکھ 10 ہزار ٹن وزنی کچرے کو کھنگالنے کی اجازت دینے سے بار بار انکار کیا گیا کیونکہ کونسل ارکان کو خطرہ تھا کہ اس سے ماحولیاتی نقصان کا سامنا ہوگا۔

اب کونسل کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اس لینڈ فل کو 2025-26 میں ہمیشہ کے لیے بند کیا جا رہا ہے اور اس جگہ کو مستقبل میں سولر فارمنگ کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

مگر اس اعلان نے جیمز ہویل کو شاک کر دیا ہے جو پہلے ہی عدالتی جنگ ہار چکے ہیں۔

جیمز ہویل کی جانب سے مقامی عدالت کے جج سے درخواست کی گئی تھی کہ یا تو اسے اس کچرا گھر کو کھنگالنے کی اجازت دی جائے یا کونسل کی جانب سے زرتلافی کے طور پر 61 کروڑ ڈالرز دیے جائیں۔

عدالت نے دونوں درخواستوں کو مسترد کر دیا مگر جیمز ہویل نے ابھی ہمت نہیں ہاری اب وہ لینڈ فل کو ہی خریدنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

ایسا وہ اس مقام کو سولر فارم میں تبدیل ہونے سے پہلے کرنا چاہتے ہیں۔

جیمز ہویل کے مطابق اس معاملے پر وہ سرمایہ کاروں سے تبادلہ خیال کر چکے ہیں۔

مزید خبریں :