12 فروری ، 2025
اگر آپ کا دفتر آپ کے گھر سے دور ہو تو گھر سے دفتر کا طویل سفر ذہنی تناؤ اور مالی اخراجات دونوں میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے والوں کے لیے رش کے باعث تاخیر سے پہنچنا بھی ایک مسئلہ ہوتا ہے۔
ایسے میں اکثر افراد اپنی رہائش کو دفتر کے قریب منتقل کرلیتے ہیں تاکہ سفر کے اخراجات بچائے جائیں لیکن ملائیشیا میں مقیم ایک بھارتی نژاد خاتون پیسے بچانے کے لیے روزانہ ہوائی جہاز سے دفتر جاتی اور آتی ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی نژاد ریچل کور ملائیشیا میں ایک ائیر لائن کے فنانس آپریشنز ڈیپارٹمنٹ میں اسسٹنٹ منیجر کے طور پر کام کر رہی ہیں جو گھر سےدفتر تک کے اپنے منفرد سفر کی وجہ سے خبروں میں ہیں۔
ریچل کور پینانگ میں اپنے گھر سے سپانگ میں اپنے دفتر تک پہنچنے کے لیے تقریباً 400 کلومیٹر کا فضائی سفر کرتی ہیں۔
ان کا دن صبح 4 بجے شروع ہوتا ہے، وہ 5 بجے تک ائیرپورٹ پہنچتی ہیں اور 6 بجے کی پرواز لیتی ہیں، جو تقریباً 30 سے 40 منٹ دورانیے کی ہوتی ہے، یوں وہ پونے 8 بجے تک دفتر پہنچ جاتی ہیں، شام کو ان کی واپسی بھی اسی طرح ہوتی ہے اور وہ تقریباً ساڑھے 7 بجے گھر پہنچتی ہیں۔
اپنے ایک انٹرویو میں ریچل نے بتایا کہ وہ اپنے 2 بچوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے کے لیے روزانہ فلائٹ لینے لگیں، اس سے پہلے وہ کوالالمپور میں کرائے کے گھر میں رہتی تھیں اور صرف ہفتے کے اختتام پر گھر جاتی تھیں، لیکن جب ان کے بچے بڑے ہوئے تو انہیں لگا کہ انہیں بچوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا چاہیے۔
ریچل نے 2024 کے آغاز میں روزانہ فلائٹ لینے کا فیصلہ کیا جس سے انہیں اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں بہتر توازن قائم کرنے میں مدد ملی۔
رپورٹ کے مطابق اس وقت ان کے روزانہ کے اخراجات، دفتر کے قریب گھر لینے کے مقابلے میں کم ہیں، ان کا کہنا ہے کہ پہلے ان کے ماہانہ اخراجات474 امریکی ڈالر تھے، جو اب کم ہو کر 316 ڈالر ہو گئے ہیں۔