Time 17 فروری ، 2025
پاکستان

سندھ اسمبلی نے بیوروکریٹس کو جامعات کا وائس چانسلر بنانےکا قانون منظورکرلیا

سندھ اسمبلی نے  بیوروکریٹس کو  جامعات کا وائس چانسلر  بنانے کا قانون دوسری بار منظور کرلیا ۔

گورنر سندھ کی جانب سے جامعات ترمیمی بل اور سول کورٹ بل پر اعتراضات کے بعد سندھ اسمبلی سے دونوں بل دوبارہ منظور کرلیےگئے جس پر اپوزیشن اراکین نے احتجاج کیا اور نعرے بازی کی ۔

اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر ہوا میں اچھال دیں۔

سینیئر صوبائی وزیر شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ  آج جس بل پر یہ احتجاج کر رہے تھے وہ ان لوگوں نے پڑھا بھی نہیں ہے، اب ہم نے قانون بنا دیا ہےکہ کوئی بھی شخص وائس چانسلر  بن سکتا ہے۔

 شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم اور پی ٹی آئی نے گٹھ جوڑ کرلیا ہے، شرم ان کو آنی چاہیے جن کے فارم 45 اور 47 میں مسئلہ ہے، جن کے ووٹ پر ڈاکا پڑا اور جس نے ڈالا وہ آج ایک ساتھ نظر آئے۔

اپوزیشن لیڈرعلی خورشیدی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کا سسٹم تعلیمی بورڈز پہلے ہی برباد کرچکا ہے ، اب ہائر ایجوکیشن بھی پیپلزپارٹی کے سسٹم کے پاس چلی گئی ہے۔

اس دوران اسمبلی میں گٹکے اور ماوے کی گونج بھی سنائی دی۔

ایم کیو ایم کی رکن قرۃ العین کے سوال پر مکیش کمار چاولہ نے کہا کہ اسمبلی میں بہت سے رکن گٹکے ماوے کے عادی ہیں روک تھام سب سے پہلے خود سے ہوتی ہے، جس پر ایم کیو ایم رکن عادل عسکری نے کہا کہ شراب کے استعمال سے متعلق ڈوپ ٹیسٹ بھی ہونے چاہئیں۔

بعد میں قائم مقام اسپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا۔

مزید خبریں :