Time 23 فروری ، 2025
پاکستان

عرب دنیا کیلئے میری ٹائم دہشتگردی بڑاچیلنج کیوں؟

عرب دنیا کیلئے میری ٹائم دہشتگردی بڑاچیلنج کیوں؟
میری ٹائم دہشتگردی بڑا چیلنج ہےجس میں کمرشل جہازوں کو بھی نشانہ بنایا جاتاہے، کمانڈر سعودی بحریہ/ فائل فوٹو 

کراچی: پاکستان اورسعودی عرب کی بحریہ نے آپریشنل تیاریوں کے حوالے سے حال ہی میں شمالی عرب کے سمندر میں مشقیں کی ہیں، دونوں ملک دہشتگردی کامقابلہ کرتے ہیں اور اس لیے ان مشقوں کی اہمیت اوربھی زیادہ رہی۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات سمیت عرب ممالک کی بحریہ نے بھی امن مشقوں اور ڈائیلاگ میں شرکت کی۔

سعودی عرب کے ڈی جی بارڈرگارڈ میجر جنرل شیا بن سلیم ال ود عانی، قطر کی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف میجر جنرل شیاق بن مسفرالشہوانی ، اردن کی بحریہ کے کمانڈر حشام خلیل اور اومان کی بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل سیف بن نصیر الرحبی نے بھی چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف سے ملاقات کی۔

مشرق وسطی کی صورتحال کے سبب بحری چیلنجز میں کئی گنا اضافہ ہوا ہےاور  امن مشقوں سے خطاب میں اسکا اظہار  بھی نظر آیا۔

سعودی عرب کے ملٹری اتاشی نے کہا کہ امن مشقیں میری ٹائم تعاون بڑھانے اورمشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کی کثیر القومی کوشش ہے، رائل نیوی ان میں شرکت پرفخرمحسوس کرتی ہےاوریہ شرکت میری ٹائم سکیورٹی کیلئے ہمارے عزم کااظہارہے۔

اومانی بحریہ کے کموڈور البلوشی نے کہا کہ فوری خطرات سے نمٹنے کے لیےمربوط نقطہ نظردرکار ہوتا ہےاور تمام میری ٹائم خطرات اورچیلنجز سےنمٹنے کےلیے متحد ہوکر جواب کی ضرورت ہوتی ہے۔۔

انہوں نے کہا کہ امن ڈائیلاگ نے بڑا موقع دیا ہے کہ رائے کا تبادلہ کریں اوران چیزوں کودریافت کریں جن سےنیویز کےدرمیان تعاون اور اشتراک بڑھایاجاسکتا ہے۔

سعودی بحریہ کے کمانڈر نے کہا کہ میری ٹائم دہشتگردی بڑا چیلنج ہےجس میں کمرشل جہازوں کو بھی نشانہ بنایا جاتاہے، اس سے نمٹنے کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہے۔

امن مشقوں کی خاص بات یہ تھی کہ ان میں ایسے ممالک نے بھی شرکت کی جو ایک دوسرے کے حریف رہے ہیں اوراس سے بڑھ کر یہ کہ انہوں نے ایک دوسرے کا تنقیدی نکتہ نظر بھی خوش اسلوبی سے برداشت کیا۔ 

مزید خبریں :