04 مارچ ، 2025
بھارت کی سپریم کورٹ نے یوٹیوبر رنویر الہ آبادیہ کو یوٹیوب چینل پر پروگرام کرنے کی مشروط اجازے دے دی۔
بھارتی میڈیا کی متعدد رپورٹس کے مطابق یوٹیوبر و پروڈیوسر سمے رائنا کے یوٹیوب شو انڈیاز گاٹ لیٹنٹ میں شرکت اور تنازع کے بعد رنویر الہ آبادیہ کے یوٹیوب پروگرام پر بھارتی حکومت نے پابندی لگادی تھی جس کے بعد یوٹیوبر نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
عدالت کی کارروائی 2 ہفتے سے زائد تک جاری رہی اور 3 مارچ کو بھارتی سپریم کورٹ نے یوٹیوبر کو پروگرام کرنے کی مشروط اجازت دے دی۔
یوٹیوبر نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ ان کے پاس 280 ملازمین ہیں اور ان کے پروگرام پر پابندی سے تمام افراد بے روزگار ہوجائیں گے لہٰذا یہ انسانی حقوق کے خلاف ورزی ہے۔
تاہم اب ایک شرط مقرر کرتے ہوئے بھارتی عدالت نے یوٹیوبر کو پروگرام کی اجازت دےد ی۔
عدالت نے یوٹیوبر کو ریمارکس میں کہا کہ اب سے وہ ہر عمر، طبقے اور مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد کے جذبات مجروح نہیں کریں گے، ایسا مواد عوام کو نہیں دکھائیں گے جو اخلاق سے گرا ہوا ہو اور جس سے کسی کی بھی دل آزاری ہو ۔
بھارتی سپریم کورٹ نے کہا کہ رنویر الہ آبادیہ کے پروگرامات فحش نہیں البتہ ان میں استعمال کی جانے والی زبان اور بات چیت نامناسب ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس فروری کے ابتدا میں رنویر الہ آبادیہ نے انڈیاز گاٹ لیٹنٹ نامی یوٹیوب پروگرام میں سمے رائنا سمیت دیگر یوٹیوبرز اور سوشل میڈیا کانٹینٹ کریئیٹرز کے ساتھ شرکت کی تھی جہاں رنویر نے ایک کنٹیسٹینٹ کے سوال پر فحش بات کی تھی۔
رنویر الہ آبادیہ کی اس بات کے بعد پورے بھارت میں ہنگامہ کھڑا ہوگیا تھا اور سوشل میڈیا پر یوٹیوبر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا، نہ صرف یہ بلکہ ان کے اور سمے رائنا کے خلاف کئی مقدمات بھی درج ہوئے تھے۔