Time 06 مارچ ، 2025
دنیا

حماس نے یرغمالیوں کی رہائی کیلئے امریکا سے براہ راست مذاکرات کی تصدیق کر دی

حماس نے یرغمالیوں کی رہائی کیلئے امریکا سے براہ راست مذاکرات کی تصدیق کر دی
فوٹو: فائل

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے یرغمالیوں کی رہائی کیلئے امریکا سے براہ راست مذاکرات کی تصدیق کر دی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بدھ کو ایک حماس عہدے دار( جس نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر)  بتایا کہ یرغمالیوں کی رہائی کیلئے  ایک امریکی ایلچی کے ساتھ براہ راست مذاکرات کیے ہیں۔ 

حماس عہدے دار نے بتایا کہ امریکی ایلچی سے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی قیدیوں پربات ہوئی، حماس اور مختلف امریکی مواصلاتی چینلز کے درمیان بھی متعدد بار بات چیت ہوئی۔

ایک دوسرے سینیئر حماس عہدیدار نے کہا کہ حالیہ دنوں میں دوحہ میں حماس اور امریکی حکام کے درمیان 2 براہ راست ملاقاتیں بھی ہو چکی ہیں۔

اس سے قبل  امریکی نیوز ویب سائٹ ایگزیوس نے بھی انکشاف کیا تھا کہ غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے امریکی حکومت نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے براہ راست خفیہ رابطہ کیا ہے۔

ذرائع نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ یہ مذاکرات امریکی صدر کے خصوصی ایلچی ایڈم بوہلر کی قیادت میں گزشتہ ہفتوں کے دوران دوحہ میں ہوئے۔

بعد ازاں وائٹ ہاؤس نے بھی تصدیق کی کہ ایک امریکی ایلچی نے امریکی یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے حماس سے براہ راست بات چیت کی۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ رابطہ اس حوالے سے غیرمعمولی ہے کہ امریکا نے اس سے پہلے حماس سے کبھی براہ راست رابطہ نہیں کیا۔

خیال رہے کہ امریکا نے 1997 میں حماس کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔

امریکی میڈیا کے مطابق مذاکرات میں بنیادی طور پر حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے امریکی شہریوں کی رہائی پر بات چیت کی گئی، تاہم اس میں تمام یرغمالیوں کی رہائی اور طویل المدتی جنگ بندی کے امکانات پر بھی گفتگو ہوئی البتہ کوئی حتمی معاہدہ طے نہیں پایا۔

اسرائیلی فوج کے مطابق حماس کے قبضے میں اب بھی 59 یرغمالی موجود ہیں، جن میں سے 35 کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 22 کے زندہ ہونے کا امکان ہے، یرغمالیوں میں 5 امریکی شہری بھی شامل ہیں۔

ادھر غزہ میں جنگ بندی کا 42 روزہ پہلا مرحلہ گزشتہ ہفتے ختم ہو چکا ہے اور فریقین اس میں توسیع پر متفق نہیں ہو سکے۔

جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع نہ ہونے پر اسرائیل نے غزہ میں داخل ہونے والی تمام انسانی امداد روک دی ہے جس سے غزہ میں قحط کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔

مزید خبریں :