12 مارچ ، 2025
کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں نے حملہ کر کے مسافروں کو یرغمال بنالیا جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے کلیئرنس آپریشن کر کے 104 یرغمال مسافروں کو بازیاب کر والیا ہے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق بازیاب کروائے جانے والوں میں 58 مرد، 31 عورتیں اور 15 بچے شامل ہیں،17 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔ باقی مسافروں کی باحفاظت بازیابی کے لیے سکیورٹی فورسز کوشاں ہیں۔
سکیورٹی فورسز کی نگرانی میں مال ٹرین مسافروں کو لے کر مچھ ریلوے اسٹیشن پہنچ گئی ہے۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ جعفرایکسپریس کے بازیاب 57 مسافروں کو کوئٹہ پہنچا دیا گیا،23 مسافرمچھ رک گئے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کےدرمیان شدید فائرنگ جاری ہے، سکیورٹی فورسز نے 16 دہشت گرد ہلاک کردیے ہیں اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ دہشت گرد اپنے بیرون ملک ہینڈلرز سے بذریعہ سیٹلائٹ فون رابطے میں ہیں۔ سکیورٹی فورسز کے آپریشن کے باعث دہشت گرد چھوٹی ٹولیوں میں تقسیم ہوگئے ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ سکیورٹی فورسز کی اضافی نفری علاقے میں آپریشن میں حصہ لے رہی ہے، دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے، آخری دہشت گردکے خاتمے تک آپریشن جاری رہےگا۔
وزیرداخلہ کا100 سے زائد مسافروں کوبازیاب کرانے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
وزیرداخلہ محسن نقوی نے 100 سے زائد مسافروں کو بازیاب کرانے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے جرات کے ساتھ دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنایا۔
محسن نقوی نے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی سے بھی رابطہ کیا اور بلوچستان حکومت کو ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خاتمے کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔
صدر اور وزیراعظم کی جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں کے حملےکی شدید مذمت
صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز کی مؤثر کارروائی پر فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
صدر آصف زرداری نے جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کی اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے جعفر ایکسپریس کے مسافروں کو ریسکیو کرنے پر فورسز کی بہادری کی تعریف کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جعفر ایکسپریس پر بزدلانہ حملے کی مذمت کی اور کہا کہ سکیورٹی فورسز بہادری و پیشہ ورانہ مہارت سے دہشت گردوں کا سدباب کررہی ہیں، دشوار راستوں کے باوجود آپریشن میں شامل سکیورٹی فورسز کے افسران و اہلکاروں کے حوصلے بلند ہیں، سکیورٹی فورسز بروقت کارروائی اور بہادری سے بزدل دہشت گردوں کو پسپا کر رہی ہیں۔
9 بوگیوں پر مشتمل ٹرین میں 400 سے زائد مسافر سوار
ریلوے حکام نے بتایا کہ جعفر ایکرپیس 9 بوگیوں پر مشتمل تھی اور ٹرین میں 400 سے زائد مسافر سوار تھے، ٹرین منگل کی صبح 9 بجے کوئٹہ سے روانہ ہوئی تھی۔
ذرائع کے مطابق مسافر ٹرین کوئٹہ سے پشاور جارہی تھی کہ اس دوران پہلے ٹریک پر دھماکا کیا گیا اور پھر ٹرین پر فائرنگ ہوئی جس کے بعد ٹرین میں موجود سکیورٹی اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
لیویز حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس فائرنگ کا واقعہ بلوچستان کے ضلع کچھی (بولان) کے علاقے پیروکنری میں پیش آیا جس کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیور زخمی ہوگیا جبکہ ٹرین اس وقت سرنگ میں کھڑی ہے۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ دہشت گردوں نے جعفرایکسپریس کو سرنگ میں روک کرمسافروں کویرغمال بنایا ، انتہائی دشوار گزار اور سڑک سے دور ہونے کے باوجود سکیورٹی فورسزموقع پر پہنچیں اور علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کیا۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق یرغمال بنائے گئے افراد میں اکثریت عورتوں اوربچوں کی ہے۔