18 مارچ ، 2025
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی نے واضح کیا ہے کہ دشمن اگر امن کی بجائے جنگ چاہتا ہے تو ہم ایک بار پھر جنگ کیلئے تیار ہیں، اسرائیل دوبارہ جنگ شروع کرتے ہوئے ہمیشہ 7 اکتوبر کو یاد رکھے گا۔
پیر کو حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی کراچی پریس کلب پہنچے جہاں انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یاسر عرفات نے 2 باتیں ماننے سے انکار کر دیا تھا، انہوں نے بیت مقدس کو اسرائیل کے حوالے اور دوسرا مہاجر فلسطینیوں کو فلسطین میں واپسی کا حق نہ دینے کو ماننے سے انکار کر دیا تھا، یاسر عرفات کے اس انکار پر ان کے قتل کا فیصلہ ہوا۔
ڈاکٹر خالد قدومی نے کہا کہ ہمارے مجاہدین نے گلائڈرز کے ذریعے اسرائیل کے اندر 40 کلو میٹر اندر جا کر حملے کیے، ہم یہ جنگ سفارتی محاذ، میڈیا کے محاذ پر جیتے ہیں ، ہم نے دنیا بھر میں اسرائیلی بیانیے کو شکست دی ہے۔اسرائیل نے تسلیم کیا ہے کہ جنگ میں اس کے 6 ہزار فوجی مارے گئے ہیں۔
حماس ترجمان نے کہا کہ فلسطینیوں کا گھر صرف فلسطین میں ہیں باہر نہیں، فلسطینی عوام اپنے گھر چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے، 24 لاکھ فلسطینیوں میں سے صرف، ایک لاکھ 50 ہزار افراد باہر گئے ہیں، وہ بھی زخمی علاج یا تعلیمی مقصد کیلئے گئے۔غزہ کے فلسطینی عوام حماس کے ساتھ ہے یہی حماس کی قوت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 15 دن سے غزہ کا پانی اسرائیل نے بند کر رکھا ہے لیکن افسوس مسلم دنیا خاموش ہے۔ جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود اسرائیل بدترین خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔
ڈاکٹر خالد قدومی نے کہا کہ انصاف پسند صحافیوں اور آزاد میڈیا کے مشکور ہیں جس نے فلسطین پر اسرائیل اور امریکا کے بیانیے کو شکست دی۔
انہوں نے بتایا کہ حماس نے اسرائیلی قیدیوں کو اسلامی ہدایات کے مطابق بہترین طریقے سے رکھا۔ حماس کے سربراہ یحیٰی سنوار شہادت کے وقت تین دن کے بھوکے تھے لیکن اسرائیلی قیدیوں کو بھوکا نہیں رہنے دیا۔ جن اسرائیلی قیدیوں کو حماس نے رہا کیا وہ بالکل صحت مند تھے۔
دشمن اگر امن کی بجائے جنگ چاہتا ہے تو ہم ایک بار پھر جنگ کیلئے تیار ہیں: ترجمان حماس
حماس ترجمان نے کہا کہ امریکی انتظامیہ دوبارہ جنگ میں جانا نہیں چاہتی۔اسرائیل کے پاس جنگ بندی معاہدے کے سوا کوئی چارہ نہیں، ہم جنگ بندی معاہدے کو جاری رکھنا چاہتے ہیں ، اس بارے میں ثالثوں کو بتا دیا ہے۔ ہم جنگ بندی معاہدے کو صرف ان نکات پر قبول کریں جو ثالثوں کی موجودگی میں اسرائیل نے تسلیم کیا ہے۔ دشمن اگر امن کی بجائے جنگ چاہتا ہے تو ہم ایک بار پھر جنگ کیلئے تیار ہیں۔
ڈاکٹر خالد قدومی نے کہا کہ دنیا کوئی بھی معیار مقرر کر لے حماس نے ہر محاذ پر کامیابی حاصل کی ہے۔اسرائیل سفارتی تنہائی کا شکار ہو گیا ہے۔ سالانہ ہولو کاسٹ کانفرنس میں فرانس نے عوامی دباؤ پر اسرائیلی وفد کا خیر مقدم کرنے سے انکار کر دیا۔
حماس ترجمان نے حکومت پاکستان اور عوام کا انسانی بنیادوں فلسطینیوں کی امداد پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان نے ہمیں کبھی نا امید نہیں کیا۔
اسرائیل دوبارہ جنگ شروع کرتے ہوئے ہمیشہ 7 اکتوبر کو یاد رکھے گا: ڈاکٹر خالد قدومی
ڈاکٹر خالد قدومی نے بتایا کہ فلسطین کے 80 فیصد سے زیادہ حصے پر یہودی ریاست قابض ہے۔ آج تک فلسطینیوں کو یہ حق نہیں دیا کہ وہ کیا چاہتے ہیں، اسرائیل دوبارہ جنگ شروع کرتے ہوئے ہمیشہ 7 اکتوبر کو یاد رکھے گا۔ ہماری بھی ریڈ لائن ہے اسرائیل اسے کراس کے گا تو پھر ہم بھی جواب دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی کو اجازت نہیں دیں گے وہ فیصلہ کرے کی فلسطینیوں کی قیادت کا فیصلہ کرے۔ ٹیکنو کریٹ کی کمیٹی کو غزہ سونپے کیلئے تیار ہیں جو غزہ کی تعمیر نو کرے۔
حماس ترجمان نے کراچی پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ غزہ میں کوئی انتظامی عہدہ خالی نہیں ہے، پورا نظام مکمل طور پر کام کر رہا ہے، غزہ میں قیادت کے انتخابات ہو چکے ہیں، جلد دنیا کو غزہ میں قیادت کے حوالے سے سرپرائز دیں گے۔
ڈاکٹر خالد قدومی نےکہا کہ صدر ٹرمپ کیلئے حماس کو نظر انداز کر کے غزہ سے مطابق کوئی بھی فیصلہ کرنا اب ممکن نہیں۔ ٹرمپ نے جس ملک میں بھی فلسطینیوں کو غزہ سے نکال کر آباد کرنے کی کوشش کی ہم سے پہلے اس ملک نے انکار کر دیا، یہ ہماری سفارتی کامیابی ہے۔
طوفان الاقصیٰ کے بعد اب مشرق وسطیٰ میں امریکی ڈکٹیشن کا وقت ختم: ترجمان حماس
انہوں نے کہا کہ آزاد فلسطینی ریاست سے مصر اور اردن کی سرحدیں محفوظ ہو جائیں گی۔حماس کے سعودی عرب سے اچھے تعلقات ہیں اور ہمارا مختلف سطح پر رابطہ ہے۔طوفان الاقصیٰ کے بعد اب مشرق وسطیٰ میں امریکی ڈکٹیشن کا وقت ختم ہو گیا۔
حماس ترجمان نے کہا کہ اہل غزہ شہید ہی نہیں ہوئے شدید ضرب بھی لگائی ہے جو دشمن کیلئے ہمیشہ ناقابل فراموش رہے گی، بے مثال قربانیوں کے بعد اہل غزہ کے بے مثال زندگی اور پر عزم ہونے کا ثبوت دیا ہے جس کی مثال دنیا میں نہیں ملتی۔