18 مارچ ، 2025
دنیا بھر میں روزانہ کروڑوں یا اربوں افراد مختلف گاڑیوں پر سفر کرتے ہیں۔
مگر حیران کن طور پر بیشتر افراد کو گاڑیوں کے اندر چھپے چند حیرت انگیز فیچرز کا مقصد ہی معلوم نہیں ہوتا۔
ان میں سے ایک فیچر گاڑی کے پہیے میں لگے دھاتی یا پلاسٹک کے غلاف یا ہب کیپ میں چھپا ہوتا ہے۔
ویسے کیا آپ کو معلوم ہے کہ دنیا کی پہلی پیٹرول پر چلنے والی گاڑی 1886 میں جرمنی سے تعلق رکھنے والے کارل بینز نے تیار کی تھی۔
مگر موجودہ عہد میں گاڑیاں کافی پیچیدہ ہوگئی ہیں اور ہم ان کو مکمل طور پر سمجھنے سے قاصر ہوتے ہیں۔
جیسے ہب کیپس کے بارے میں ہی بیشتر افراد کو علم نہیں ہوتا کہ آخر انہیں لگانے کا مقصد کیا ہے۔
ہب کیپس سے گاڑی کے پہیوں کے وسطی حصے کو کور کیا جاتا ہے اور ان کا استعمال لگ بھگ اس وقت سے کیا جا رہا ہے جب سے گاڑیاں بن رہی ہیں اور ہر گاڑی کا لازمی حصہ ہیں۔
ابتدائی عہد میں گاڑیوں میں لکڑی سے بنے پہیے موجود ہوتے ہیں جیسے اب بھی گھوڑا گاڑیوں میں استعمال کیے جاتے ہٰں۔
ان کے وسط میں دھاتی بیئرنگ لگے ہوتے تھے جو پہیوں کے گھومنے کے عمل میں مدد فراہم کرتے تھے۔
تو اس عمل کو مؤثر طریقے سے کرنے کے لیے بیئرنگز میں چمڑے کو گریس لگا کر استعمال کیا جاتا تھا تاکہ بیئرنگز گرد و غبار سے محفوظ رہیں۔
آسان الفاظ میں ہب کیپس کی ایجاد بیئرنز کو محفوظ رکھنے کے لیے ہوئی تھی۔
1920 اور 1930 کی دہائی میں لکڑی کے پہیوں کا استعمال ختم ہوگیا مگر بیئرنگ ڈیزائن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی تو ہب کیپس بھی بدستور لازمی ضرورت بنے رہے۔
1940 کی دہائی کے وسط میں انہیں کروم پلیٹ اور اسٹین لیس اسٹیل سے بھی تیا رکیا جانے لگا، جبکہ 1970 کی دہائی میں پلاسٹک کے ہب کیپس بہت زیادہ مقبول ہوگئے جو سستے بھی تھے۔
موجودہ عہد کی گاڑیوں میں بھی بیئرنگز کو استعمال کیا جاتا ہے اور ان کے بغیر وہ بھی کام نہیں کرسکتیں۔
مگر اب گاڑیوں کو میں بیئرنگز ایک مکمل سسٹم کا حصہ ہوتے ہیں یعنی ان میں اب بی ایس سنسرز بھی ہوسکتے ہیں جو بریکس کے لیے اہم ہوتے ہیں جبکہ ٹائر پریشر کو ٹریک کرنے کے لیے ٹی ایم پی ایس مانیٹرز بھی اس جگہ موجود ہوسکتے ہیں۔
یہ حصہ مکمل طور پر سیل بند ہوتا ہے تاکہ میٹریل کی پائیداری برقرار رہے اور اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ آج کی گاڑیوں کے لیے ہب کپس کا استعمال ضروری نہیں۔
تو جدید گاڑیوں میں ہب کپس اکثر ان کی خوبصورتی بڑھانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔
البتہ ایرو ڈائنامک ڈیزائن والی گاڑیوں کو ہب کیپس سے ایندھن بچانے میں مدد ملتی ہے۔