20 مارچ ، 2025
لندن: برطانوی ایوان بالا یعنی ہاؤس آف لارڈز میں ایک اور پاکستانی پہنچ گیا ہے۔
لبرل ڈیموکریٹس کی نامزدگی پر لارڈ بننے والے شفق محمد نے قران پر حلف اٹھانے کے بعد جیو نیوز کو پہلا انٹرویو دیا۔
لارڈ شفق محمد کا کہنا تھا کہ باپ دادا مزدور تھے، ہاؤس آف لارڈ تک پہنچنےکا سفر طویل اور محنت سے عبارت ہے، شیفیلڈ میں 20 برس کونسل گروپ لیڈر اور یورپی پارلیمنٹ میں بھی خدمات سرانجام دیں، کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ لارڈ بنوں گا۔
لارڈ شفق محمد نے بتایا کہ انہوں نے پاکستان میں چکسواری کے علاقے میں مٹی سے بنےگھر میں آنکھ کھولی،گھر میں پانی اور بجلی نہیں تھی، والدہ کنویں سے پانی بھر کر لاتی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ مواقعوں کا ملک ہے، میں اس کی زندہ مثال ہوں، نوجوانوں کے لیے پیغام ہےکہ خواہ ان کا تعلق جہاں سے بھی ہے وہ اپنی محنت سے مقام حاصل کرسکتے ہیں۔
لارڈ شفق نے کہا کہ گرومنگ میں صرف چند لوگ ملوث ہیں جنہوں نے پوری کمیونٹی کو بدنام کیا ہے،کمیونٹی میں موجود گندے انڈروں کا دفاع نہ کیا جائے، ہمارے بزرگ تو خواتین کو دیکھ کر آنکھیں جھکا لیا کرتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں بطور لارڈ کشمیر اور کمیونٹی کے دیگر مسائل کو حل کرنے کی کوشش کروں گا۔