13 اپریل ، 2025
بھارتی ریاست کرناٹک کے شہر بنگلور میں ایک 59 سالہ خاتون کو اپنی نوعمر بیٹی کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنا دی گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھیمانی پدمنی رانی نے 29 اپریل 2024 کو اپنی 17 سالہ بیٹی سہیتی شیو پریا کو متعدد بار چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا تھا۔
سہیتی نے اپنے پری یونیورسٹی کورس (پی یو سی) کے دوسرے سال میں پانچ مضامین میں ناکامی کے باوجود اپنی ماں سے جھوٹ بولا کہ وہ 95 فیصد نمبروں سے کامیاب ہو گئی ہے۔
جھوٹ پکڑے جانے پر ماں بیٹی کے درمیان سخت جھگڑا ہوا، سہیتی نے اپنی ناکامی کا ذمہ دار اپنی ماں کو ٹھہرایا جس پر بھیمانی پدمنی رانی نے اپنی بیٹی کو قتل کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق پدمنی رانی نے پولیس کو بتایا کہ اس نے رشتہ داروں کو بتا دیا تھا کہ اس کی بیٹی امتحان میں 95 فیصد نمبروں سے کامیاب ہوئی ہے اور وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے امریکا جائے گی۔
پدمنی رانے نے بتایا کہ اسے ڈر تھا کہ اگر حقیقت رشتے داروں کے سامنے آ گئی تو اسے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ چارج شیٹ کے مطابق پدنی رانی نے یہ بھی بتایا کہ وہ خودکشی کا ارادہ رکھتی تھی اور واقعے میں زخمی بھی ہوئی، تاہم اسپتال میں علاج کے بعد صحت یاب ہو گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ بھارت میں اچھے تعلیمی نتائج کے دباؤ اور ناکامی کو بدنامی سمجھنے کے رجحان کی ایک اور افسوسناک مثال کے طور پر سامنے آیا ہے۔