15 اپریل ، 2025
آئی فون بنانے والی امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے اپنے بھارتی ساختہ آئی فونز کو امریکی ٹیرف سے بچانے کے لیے منفرد طریقہ اختیار کیا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق ایپل کے بڑے بھارتی سپلائرز فاکسکون اور ٹاٹا نے مارچ کے مہینے میں تقریباً 2 ارب ڈالر مالیت کے آئی فونز امریکا برآمد کیے جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔
کسٹمز کے اعداد و شمار کے مطابق ایپل نے یہ قدم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے متوقع ٹیرف سے بچنے کے لیے اٹھایا۔
اسمارٹ فون بنانے والی کمپنی نے بھارت میں اپنی پیداوار میں اضافہ کیا اور ٹیرف سے بچنے کے لیے 600 ٹن (تقریباً 15 لاکھ) آئی فونز کو عام گارگو کے بجائے کارگو پروازوں کے ذریعے امریکا منتقل کیا تاکہ آئی فونز ٹیرف کے نفاذ سے قبل امریکا پہنچ جائیں اور وہاں اسٹاک یقینی بنایا جاسکے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر نے رواں ماہ کے آغاز میں بھارت سے درآمدات پر 26 فیصد ٹیرف عائد کیا تھا تاہم بعد ازاں چین کے علاوہ تمام ممالک کے لیے ٹیرف عارضی طور پر روک دیے گئے۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق فاکسکون جو بھارت میں ایپل کا مرکزی سپلائر ہے، نے صرف مارچ 2025 میں 1.31 ارب ڈالر مالیت کے آئی فونز برآمد کیے، جو کسی ایک مہینے میں اس کی اب تک کی سب سے بڑی برآمد ہے اور جنوری اور فروری کی مجموعی برآمدات کے برابر ہے، یہ برآمدات آئی فون 13، 14، 16 اور 16 ای ماڈلز پر مشتمل تھیں۔
ایپل کے دوسرے بھارتی سپلائر ٹاٹا الیکٹرانکس نے بھی مارچ 2025 میں 612 ملین ڈالر کی برآمدات کیں جو فروری کے مقابلے میں 63 فیصد زیادہ تھیں اور اس میں آئی فون 15 اور 16 ماڈلز شامل تھے۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق مارچ میں فاکسکون کی تقریباً تمام برآمدات چنئی کے ائیر کارگو ٹرمینل سے لاس اینجلس، نیویارک اور شکاگو سمیت مختلف امریکی شہروں کو ہوئیں جبکہ سب سے بڑی کھیپ شکاگو بھیجی گئی۔
رائٹرز کے مطابق ایپل نے ترسیل کے عمل کو تیز کرنے کے لیے بھارتی ائیرپورٹ حکام سے چنئی ائیرپورٹ پر کسٹمز کلیئرنس کا وقت 30 گھنٹوں سے گھٹا کر 6 گھنٹے کرنے کی درخواست بھی کی۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق ذرائع نے اس پورے عمل کو ٹیرف کو شکست دینے کا طریقہ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ اس مہم میں کم از کم 6 کارگو طیارے استعمال کیے گئے۔