پاکستان

پاکستان سے67 ہزار سے زائد عازمین کا حج رقم ادائيگی کے باوجودکھٹائی میں پڑگیا

پاکستان سے 67 ہزار سے زائد عازمین کا حج  رقم ادائيگی کےباوجود کھٹائی میں پڑگیا ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی مذہبی امور کے اجلاس میں 67 ہزار عازمین کے حج سے محروم رہ جانے کے خدشے پر نوک جھونک ہوئی اور  حج آپریٹرز کے نمائندے وزارت مذہبی امور پر پھٹ پڑے۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی مذہبی امور نے کہا کہ تاریخ کا بڑا اسکینڈل ہے، ذمہ داروں کا تعین ہونا چاہیے۔

سیکرٹری مذہبی امور ڈاکٹر عطا الرحمان نے بریفنگ میں بتایا کہ ٹورآپریٹرز نے ایک ماہ ضائع کردیا، سعودی عرب کی طرف سے 14 فروری کی ڈیڈلائن تک  ایک لاکھ 3 ہزار 620 لوگوں کی رقم گئی جوقبول کرلی گئی، ہماری درخواست پر سعودی حکومت نے 48 گھنٹوں کے لیے  پورٹل کھولا لیکن ایچ جی اوز  3 لاکھ ڈالر بیک وقت باہر منتقل نہ کرنےکی پابندی کی وجہ سے کام مکمل نہ کرپائیں۔

سیکرٹری مذہبی امورکا کہنا تھا کہ آفیشلز حج  آپریشنز میں مصروف ہیں،تحقیقات جو بھی ہوں حاضر ہیں لیکن انکوائریز حج کے بعدکی جائیں۔

نمائندہ نجی ٹورآپریٹرز  نے مؤقف اپنایا کہ 50 ملین ریال اوپیک کے اکاؤنٹ میں گئے اور منتقل کردیے گئے، سعودی حکومت ہماری رقم اپنے ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں ڈھونڈتی رہی لیکن یہ رقم ڈی جی حج کے ذریعے کسی اور غلط اکاؤنٹ میں موجود تھی۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی مذہبی امور  نے استفسار کیاغلطی کس کی تھی ؟ اس بارے میں نمائندہ ہوپ اور نمائندہ مذہبی امور دونوں لاعلم نکلے۔

وزیرمذہبی امور نےکہا کہ سعودی حکام کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے، ابھی تک تحریری طور  پر نہیں بتایاگیا کہ مزیدکوٹہ مل سکتا ہے یا نہیں۔

مزید خبریں :