28 اپریل ، 2025
کراچی: پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ائیر لائنز کو صرف ایندھن کی مد میں یومیہ لگ بھگ 21کروڑ روپے کا جھٹکا لگ رہا ہے جبکہ اگر یہ پابندی برقرار رہی تو ائیر لائنز کو مزید بھاری نقصانات برداشت کرنے پڑیں گے۔
دوسری طرف طویل دورانیے کی پروازوں سے بچنے کے لیے مسافر کم دورانیے کی غیر ملکی پروازوں پر سفر کو ترجیح دینے لگے ہیں جو پاکستانی حدود سے گزر کر بھارت جا سکتی ہیں۔ ان پروازوں کے سفری اخراجات بھی کم ہیں۔
ماہرین کے مطابق بوئنگ777 طیارہ ایک گھنٹے میں 6668کلوگرام اور ائیر بس اے 319، 320 یا 321طیارہ اوسط 2400کلوگرام ایندھن استعمال کرتا ہے، ایک کلوگرام جیٹ ایندھن کی اوسط قیمت اشاریہ 82 ڈالر ہے اور بھارت میں 6668کلوگرام جیٹ ایندھن کی موجودہ قیمت 5467 ڈالر بنتی ہے۔
ایک عام حساب کتاب کے مطابق اگر بوئنگ 777 یا 787 طیارہ 100گھنٹے اضافی سفر کرتا ہے تو اسے صرف ایندھن کی مد میں 5 لاکھ 46 ہزار 776 ڈالر کا اضافی خرچ کرنا پڑتا ہے۔ اسی طرح اگر ائیر بس اے 319، 320 یا 321 طیارہ 100گھنٹے اضافی پرواز کرتا ہے تو ائیرلائن کو ایندھن کی مد میں ایک لاکھ 96ہزار ڈالر کے اضافی اخراجات کا بوجھ اٹھانا پڑتا ہے۔
پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ائیر لائن کی پروازوں کو 2سے 4 گھنٹے تک اضافی سفر کرنا پڑ رہا ہے مگر یہاں دو گھنٹے کا حساب کتاب کیا گیا ہے۔ بھارت سے امریکا، کینیڈا، یورپ، برطانیہ یا دیگر ممالک آنے جانے کیلئے 100 بوئنگ اور 100ائیر بس طیاروں کے روزانہ دو گھنٹے اضافی سفر کیلئے 7 لاکھ 42 ہزار 776ڈالر کا اضافی ایندھن جلانا پڑے گا۔
ائیر انڈیا اور دیگر بھارتی ائیرلائنز کو صرف فیول کی مد میں روزانہ 6کروڑ 35 لاکھ روپے کا جھٹکا لگ رہا ہے جو لگ بھگ 21کروڑ پاکستانی روپے بنتے ہیں۔
پابندی برقرار رہی تو طویل دورانیے کی پروازیں ایندھن بھرنے یا اسٹاف کی تبدیلی کیلئے کسی دوسرے ملک کے ائیرپورٹ پر اسٹاپ اوور بھی کرنا پڑے گا جس کے اخراجات بھی کم نہیں۔