29 اپریل ، 2025
راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس کانفرنس کے دوران پاکستان میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت پیش کردیے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس بریفنگ میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے مکمل اور ناقابل تردید ثبوت پیش کیے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کو 7 دن ہوگئے ہیں لیکن ابھی تک الزامات کے کوئی ثبوت نہیں پیش کیےگئے، سات دن ہو گئے ہیں اور وہاں صرف زبانی جمع خرچ چل رہا ہے، ہم آپ کے سامنے بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے مکمل ثبوت پیش کر رہے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت خود ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے،25 اپریل کو بھارتی تربیت یافتہ دہشت گرد عبدالمجیدکو جہلم کے قریب بس اڈے سے پکڑا گیا، گرفتار ملزم سے ڈھائی کلو گرام وزنی بم برآمد ہوا، اس کےگھر سے انڈین ساختہ ڈرون اور دس لاکھ روپے برآمد ہوئے، اس دہشت گردکا ہینڈلر بھارت کا ایک فوجی ہے، اس ہینڈلر کی گرفتار ہونے والے دہشت گرد سےگفتگو بھی سامنے آئی ہے، دہشت گردکے موبائل فون سے بھارت میں ہوئی بات چیت پکڑی گئی، اس کی کمیونیکیشن بھارت میں صوبیدار سکھویندر سے ہو رہی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ گرفتار شخص کی کمیونیکیشن بھارت میں صوبیدار سکھویندر سے ہورہی تھی، اس کمیونیکشن میں چار بھارتی آرمی افسران کی نشاندہی کی گئی ہے، ان بھارتی فوجی افسران میں میجر سندیپ ورما،صوبیدار سکھویندر، حوالدار امیت اور ایک سپاہی شامل ہے، بھارتی ہینڈلر ان دہشت گردوں سے کہہ رہا ہے کہ پاکستان میں شہریوں کی لاشیں چاہیے، پاکستان میں کارروائی کرو تاکہ دنیا کو بتایا جائے کہ یہاں دہشت گردی ہے، بھارتی ہینڈلرز دہشت گردوں کو بم بنانے کے طریقے پر مشتمل ویڈیوز بھیجتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق کمیونیکیشن میں میجر سندیپ نے اعتراف کیا ہےکہ وہ بلوچستان سے لاہور تک دہشت گردی کر رہے ہیں۔ ستمبر 24 کو سکھویندر نے برنالہ بھمبر میں بارودی مواد کی نشاندہی کی، دہشت گرد عبدالمجید نے برنالہ بھمبر سے بارودی مواد حاصل کیا، 13 اکتوبر کو دہشت گرد نے ضلع باغ میں فوجی گاڑی پر بم حملہ کیا، حملے میں فوج کے تین جوان زخمی ہوئے، اس بم حملے کے لیے دہشت گردکو بھارتی ہینڈلر نے 1لاکھ 80 ہزار روپے دیے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ 22 نومبر کو سکھویندر نے بم کے حصول کے لیے مجید کو ہیڈ مرالہ کے قریب جگہ کی نشاندہی کی، دہشت گرد نے اس جگہ سے تباہ شدہ ڈرون اور آئی ای ڈی حاصل کی، 30 نومبر کو عبدالمجید نے جلالپور جٹاں میں آئی ای ڈی فوجی گاڑی پر لگائی جس سے 4 جوان زخمی ہوئے، دہشت گرد نے ٹاسک مکمل ہونے پر 6 لاکھ 56 ہزار روپے حاصل کیے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ میجر سکھویندر نے 18 مارچ کو کوٹلی کے قریب آئی ای ڈی کی لوکیشن فراہم کی، 19مارچ کو کوٹلی کے قریب اس مشکوک بیگ کی اسکول کے بچوں نے نشاندہی کی، آرمی یونٹ نے کوٹلی کے قریب مشکوک بیگ سے بم برآمد کیا،کوٹلی میں بم کی برآمدگی پر بھارتی میڈیا نے مقبوضہ کشمیر میں 5 بم برآمد ہونےکا جھوٹا پروپیگنڈا کیا۔ 22اپریل 2025 کو سکھویندر نے ندالہ کے قریب آئی ای ڈی کی ڈیلیوری کی، 23 اپریل کو سکھویندر نے دہشت گردکو بس اسٹینڈ پر بم حملےکا ٹاسک دیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بھارت پاکستان میں شہریوں اور فوج پر حملوں کے لیے دہشت گردوں کو بارود بھی فراہم کر رہا ہے، یہ آئی ای ڈیز ڈرون کے ذریعے بھیجی جاتی ہیں، یہ بھارتی دہشت گردی کا صرف ایک ثبوت ہے۔