12 مئی ، 2025
ذہانت کی بات ہو تو صدیوں سے سائنسدان پرندوں کو احمق سمجھتے تھے مگر ایک پرندہ جو انہیں ہمیشہ سے حیران کرتا آرہا ہے وہ کوا ہے۔
درحقیقت جس کسی کو کبھی کوے کا سامنا ہوا ہے وہ جانتا ہے کہ یہ پرندہ کافی ذہین ہوتا ہے جب ہی تو اسے سیانا کوا بھی کہا جاتا ہے۔
گزشتہ چند برسوں کے دوران سائنس نے جانا ہے کہ کوے چیزیں بنانے، ذخیرہ کرنے اور ٹولز کی نگہداشت کی صلاحیت رکھتے ہیں اور وہ کھیلنا پسند کرتے ہیں۔
اب سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ کوے جیومیٹری کے بھی ماہر ہوتے ہیں۔
جی ہاں واقعی سائنسدانوں نے دریافت کیا کہ جیومیٹری کے پیٹرنز کو شناخت کرسکتے ہیں اور یہ ایسی صلاحیت ہے جس کے بارے میں اب تک تصور کیا جاتا تھا کہ صرف انسانوں میں پائی جاتی ہے۔
جرمنی کی Tubingen یونیورسٹی کی تحقیق میں 2 کوؤں پر تجربات کرکے یہ دیکھا گیا تھا کہ کیا وہ جیومیٹری کی مختلف شکلوں کو شناخت کرسکتے ہیں یا نہیں۔
اس مقصد کے لیے ایک کمپیوٹر گیم کو استعمال کیا گیا اور دونوں پرندوں کو ایک وقت میں 6 مختلف شکلیں دکھائی گئیں جو ایک دوسرے سے مختلف تھیں۔
اس کے بعد انہیں آسان ٹیسٹ مکمل کرائے گئے مگر بتدریج انہیں مشکل کیا گیا اور انہیں چوکور، تکون اور دیگر جیومیٹری کی شکلیں شناخت کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔
سائنسدان یہ دیکھ کر دنگ رہ گئے کہ تمام تر مشکلات کے باوجود کوے کامیاب رہے اور اس سے ثابت ہوا کہ وہ واقعی بہت زیادہ سیانے ہوتے ہیں۔
ان پرندوں نے ذرا مختلف شکلوں کو بھی شناخت کیا اور ان کے درست زاویے، لائنوں اور دیگر تفصیلات کے فرق کو جان لیا۔
اس سے قبل نومبر 2024 میں واشنگٹن یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ اگر کوئی اس پرندے کو غصہ دلائے یا دھمکانے کی کوشش کرے، تو وہ اس کے خلاف کینہ یا دشمنی طویل المعیاد عرصے تک اپنے اندر برقرار رکھتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ کوے چہروں کو بہت اچھی طرح یاد رکھنے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں۔
امریکا کی واشنگٹن یونیورسٹی کے پروفیسر جان مارزلوف نے اس تحقیق کا آغاز 2006 میں کیا۔
تحقیق کے آغاز میں انہوں نے دہشت زدہ کر دینے والا ماسک پہن کر 7 کوؤں کو ایک جال کے ذریعے پکڑا اور پھر کوئی نقصان پہنچائے بغیر چھوڑ دیا۔
انہوں نے پرندوں کے پیروں میں شناختی رنگز پہنا دیے تھے۔
اس کے بعد آنے والے برسوں میں پروفیسر جان مارزلوف اور ان کے معاونین نے وہی ماسک پہن کر یونیورسٹی کے کیمپس کے اردگرد چہل قدمی کرتے ہوئےکوؤں کو کھانا کھلایا اور ان کے ردعمل کو ریکارڈ کیا۔
ایک موقع پر پروفیسر جان مارزلوف کو 53 میں سے 47 کوؤں کے جارحانہ رویے کا سامنا ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ پرندوں کی تعداد تحقیق کے آغاز میں پکڑے گئے پرندوں کے مقابلے میں کافی زیادہ تھی، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ کوے خطرے کا باعث بننے والے انسانوں کو اپنے والدین اور رشتے داروں سے شناخت کرنا سیکھتے ہیں۔
2013 کے بعد جارحانہ انداز اختیار کرنے والے کوؤں کی تعداد میں کمی آنے لگی اور ستمبر 2023 یعنی 17 سال بعد پروفیسر کو کسی پرندے کے جارحانہ رویے کا سامنا نہیں ہوا۔
تحقیق کے دوران ماہرین نے ایک دوسرا ماسک پہن کر بھی کوؤں کو کھانا کھلایا اور اس دوران انہیں کسی قسم کے جارحانہ رویے کا سامنا نہیں ہوا۔
اس سے قبل مئی 2024 میں جرمنی کی Tübingen یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کوے ایک سے 4 تک بلند آواز میں گنتی بھی کر سکتے ہیں۔
جی ہاں واقعی یہ پرندہ نہ صرف گنتی کر سکتا ہے بلکہ اسکرین پر نمبروں کو دیکھ کر اس کے مطابق کاں کاں کر سکتا ہے۔