18 مئی ، 2025
مشرقی چین سے تعلق رکھنے والے ایک طالبعلم کو انٹرنیٹ پر بہت زیادہ سراہا جا رہا ہے جس نے ایک اہم امتحان کی جگہ اپنے کلاس کے ساتھی زندگی بچانے کو ترجیح دی اور اسے اس پر کوئی پچھتاوا نہیں۔
10 مئی کو صوبہ شان ڈونگ سے تعلق رکھنے والا 18 سالہ جیانگ زاؤ پینگ اپنے کلاس کے ایک دوست کے ساتھ چینی نیشنل ووکیشنل انٹرنس امتحان کے لیے جا رہا تھا۔
جب وہ ایک رائیڈ شیئرنگ گاڑی میں سوار ہوئے تو جیانگ زاؤ کے ساتھی کو ہارٹ اٹیک کا سامنا ہوا اور وہ بے ہوش ہوگیا۔
جیانگ زاؤ نے فوری طور پر ابتدائی طبی امداد دینا شروع کر دی اور ڈرائیور وانگ ٹاؤ پر زور دیا کہ گاڑی کو فوری طور پر قریبی اسپتال لے جائے۔
ڈرائیور نے جیانگ کو تسلی دی اور ٹریفک پولیس کو الرٹ کیا اور پولیس کی اجازت کے بعد وہ بہت تیز رفتاری سے سفر کرتے ہوئے 7 منٹ میں اسپتال پہنچ گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جیانگ کے دوست کے دل کی دھڑکن لگ بھگ 30 منٹ تک بند رہی جس کے بعد ڈاکٹر دھڑکن کو بحال کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
اپنے دوست کی حالت کو مستحکم دیکھنے کے بعد جیانگ نے اپنے تعلیمی ادارے کو واقعے کے بارے میں آگاہ کیا اور امتحانی مرکز پہنچا۔
مگر دوست کو بچانے کے باعث اسے تاخیر ہوچکی تھی اور وہ امتحان نہیں دے سکا۔
اسے چین میں کافی اہم امتحان ماناجاتا ہے مگر جیانگ کو امتحان نہ دے پانے پر کوئی افسوس نہیں۔
اس نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'امتحان تو دوبارہ دیا جاسکتا ہے مگر میرے دوست کی زندگی دوبارہ واپس نہیں آتی'۔
جیانگ ڈینیسٹ کی تعلیم حاصل کر رہا ہے اور اسی وجہ سے اسے ابتدائی طبی امداد دینا آتا ہے۔
اس کا دوست ابھی بھی اسپتال میں داخل ہے جبکہ چینی انٹرنیٹ صارفین نے جیانگ کو سراہا ہے۔
14 مئی کو مقامی حکومت کی جانب سے جیانگ اور گاڑی کے ڈرائیور کو ایک ایوارڈ اور 10 ہزار یوآن کا انعام دیا گیا۔