19 مئی ، 2025
اسلام آباد: پاکستان میں نئے مالی سال کا بجٹ 2 جون کو پیش ہو گا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ پالیسی سطح کے مذاکرات آج شروع ہوں گے، آئی ایم ایف غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی کے لیے سخت کنٹرول چاہتا ہے، آئی ایم ایف کا آئندہ مالی سال میں پاکستان کی مجموعی آمدن 20کھرب روپے تک لے جانے کا مطالبہ ہے، رواں مالی سال پاکستان کی مجموعی آمدن تقریباً 17.8 کھرب روپے ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تعمیراتی اور صنعتی شعبوں کے لیے خام مال پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنا چاہتا ہے، پاکستان بجٹ میں پراپرٹی کے لین دین پر بھی ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنا چاہتا ہے، پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ایف ای ڈی اور سپر ٹیکس ختم کرنے کی تجویز آئی ایم ایف کے سامنے رکھی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 11 فیصد تک بڑھانے کی یقین دہانی کرائی جائے گی جبکہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف کے لیے مختلف تجاویز بھی آئی ایم ایف کے سامنے رکھی جائیں گی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اگلے سال غیر ملکی قرض کی صورتحال اور اس کے انتظامات پر بات چیت بھی بجٹ پالیسی مذاکرات کا حصہ ہے، اگلے مالی سال کے دوران پاکستان کو تقریباً 19ارب ڈالر غیر ملکی قرض واپس کرنا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف قرض کی پائیدار ادائیگی پر زور دے رہا ہے، کاربن لیوی عائدکرنے کا فیصلہ بھی مذاکرات میں کیے جانے کا امکان ہے جبکہ دفاع، ترقیاتی پروگرام اور سبسڈی کو بھی ان مذاکرات میں حتمی شکل دی جائے گی۔