فیکٹ چیک: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کرنسی نوٹوں پر پین سے لکھائی پر پابندی نہیں لگائی

مرکزی بینک کی جانب سے ایسا کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پاکستان کے مرکزی بینک نے کرنسی نوٹوں پر پین سے لکھنے پر پابندی عائد کر دی ہے اور یکم جولائی سے ایسے نوٹ کسی بھی بینک میں قابل قبول نہیں ہوں گے۔

یہ دعویٰ غلط ہے۔

دعویٰ

15 مئی کو ایک فیس بک صارف نے1 ہزار روپے کے کرنسی نوٹ کی تصویر شیئر کی جس پر پین سے لکھا گیا تھا۔ پوسٹ کے کیپشن میں درج تھا کہ : ”اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نوٹوں  پر  پین سے لکھنے پہ پابندی لگادی۔“

صارف نے مزید دعویٰ کیا کہ عوام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ کرنسی نوٹوں پر پین کے بجائے پینسل کا استعمال کریں کیونکہ پین کے نشانات نوٹوں کی ظاہری حالت کو متاثر کرتے ہیں۔

صارف نے مزید لکھا: ”1 جولائی 2025 سے جس نوٹ پہ پین کی لکھائی موجود ہوئی وہ نوٹ قابل قبول نہیں ہوگا، اعلامیہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان۔“

اسی طرح کے دعوے انسٹاگرام، ایکس (ٹوئٹر)، اور تھریڈز پر بھی شیئر کیے گئے۔

حقیقت

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے عوام یا بینکوں کو ایسی کوئی ہدایت جاری کرنے کی تردید کی ہے۔

”یہ جعلی خبر ہے،“ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کے ترجمان نور احمد نے جیو فیکٹ چیک کو فون پر تصدیق کرتے ہوئے کہا،  انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی بینک کی جانب سے ایسا کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا۔

فیصلہ: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کرنسی نوٹوں پر پین کے نشانات پر پابندی لگانے کے حوالے سے کوئی ہدایت جاری نہیں کی،  ترجمان نے تصدیق کی کہ ایسی کوئی ہدایت موجود نہیں ہے۔

ہمیں X (ٹوئٹر) GeoFactCheck@ اور انسٹا گرام geo_factcheck@ پر فالو کریں۔ 

اگر آپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو [email protected] پر ہم سے رابطہ کریں