20 مئی ، 2025
لندن: غیرقانونی تارکین وطن کو برطانیہ اور یورپ لانے والے ملزم کو 25 سال قید کی سزا سنادی گئی۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ملزم پر الزام ہےکہ اس نے بحیرہ روم کے ذریعے 3,000 سے زائد افرادکو یورپ اسمگل کروایا۔
برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی کامیاب تفتیش کے نتیجے میں بین الاقوامی انسانی اسمگلنگ نیٹ ورک کے اہم رکن 42 سالہ احمد ایبد کو قانون کی گرفت میں لایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق احمد ایبد ایک مصری ماہی گیر ہے اور کئی سالوں سے برطانیہ میں مقیم تھا۔
ملزم اکتوبر 2022 سے جون 2023 کے درمیان شمالی افریقا سے اٹلی تک 3,800 سے زائد افراد کو خطرناک اور غیر محفوظ کشتیوں کے ذریعے منتقل کرنے کے جرائم میں ملوث پایا گیا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ایبد نے بحیرہ روم کے راستے یورپ میں مہاجرین کی اسمگلنگ کے اس بدنام نیٹ ورک میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔وہ رشوت، دھمکیوں اور تشدد کے ذریعے انسانی جانوں کو خطرے میں ڈال کر صرف مالی مفاد حاصل کرنا چاہتا تھا۔
تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ ایبد نے نہ صرف سکیورٹی حکام کو رشوت دی بلکہ اپنے ساتھیوں کو یہ بھی کہا کہ اگر کوئی مہاجر فون کے ساتھ پکڑا جائے تو اُسے قتل کرکے سمندر میں پھینک دیا جائے۔
ملزم کو ساؤتھ وارک کراؤن کورٹ میں سزا سنائی گئی جہاں جج نے کہا کہ اس کا "اصل مقصد انسانی اسمگلنگ سے مالی فائدہ اٹھانا تھا"۔
فاضل جج کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ایک واضح پیغام ہے کہ برطانیہ انسانی اسمگلنگ جیسے سنگین جرائم میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرے گا۔