Time 21 مئی ، 2025
دنیا

بھارتی وزیر داخلہ کا ریاست چھتیس گڑھ میں ماؤ نواز باغیوں کے سربراہ کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

بھارتی وزیر داخلہ کا ریاست چھتیس گڑھ میں ماؤ  نواز باغیوں کے سربراہ کو ہلاک کرنے کا دعویٰ
فوٹو: فائل

بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں کارروائی کرکے  ماؤ نواز باغیوں کے ’سب سے بڑے رہنما‘ کو ہلاک کردیا۔

امیت شاہ کے مطابق نارائن پور میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں نَمبالا کیشَو راؤ عرف بساوراجو سمیت 27 باغی ہلاک ہو گئے، بساوراجو کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماؤسٹ) کا جنرل سکریٹری اور نکسل تحریک کا مرکزی چہرہ تھا۔

بھارتی وزیر داخلہ نے مزید بتایا کہ آپریشن بلیک فاریسٹ کے تحت اب تک 54 نکسلائٹ گرفتار جب کہ 84 نکسلائٹ چھتیس گڑھ، تلنگانہ، اور مہاراشٹرا میں ہتھیار  ڈال  چکے ہیں۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق بھارت میں نکسل تحریک کا آغاز 1967 میں ہوا تھا، 2000 کی دہائی کے وسط میں نکسل باغیوں کے زیر اثر علاقوں کا دائرہ ملک کے تقریباً ایک تہائی حصے تک پھیل چکا تھا اور ان کے جنگجوؤں کی تعداد 15 سے 20 ہزار کے درمیان بتائی جاتی تھی۔

خبر ایجنسی کے مطابق  1967 سے اب تک اس شورش کے نتیجے میں 12 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

مزید خبریں :