24 مئی ، 2025
کراچی سے لاہور پہنچنے والی پرواز شدید طوفان کے باعث خوفناک حادثے سے بال بال بچ گئی۔
کراچی سے لاہور جانے والی نجی ائیرلائن کی پرواز کئی منٹ تک آندھی کی زد میں رہی اور طیارے کو طوفان کے باعث شدید جھٹکے لگے، مسافروں کی چیخیں نکل گئیں۔
نجی ائیر لائن کی پرواز ایف ایل 842 کے مسافر کلمہ طیبہ کا ورد کرتے رہے۔
پائلٹ نے بڑی مہارت سے طیارے کو واپس اڑایا، ائیر ٹریفک کنٹرول نے طیارے کو کراچی واپس بھیج دیا۔
طیارے ميں سابق وفاقی وزیر اسد عمر بھی سوار تھے، انہوں نے کہا کہ پہلی بار اتنی خطرناک صورت حال سے گزرنا پڑا، جہاز کے کپتان کا شکریہ جنہوں نے اتنی مشکل صورتِ حال کو سنبھال لیا۔
دوسری جانب طوفان سے بال بال بچی کراچی لاہور کی پرواز کے 57 مسافروں نے سفر سے انکار کردیا اور نجی ائیر لائن کی پرواز کے کراچی اترتے ہی بیشتر مسافر طیارے سے اتر گئے۔
موسم ٹھیک ہونے پر ری فیولنگ کے بعد طیارہ لاہور واپس روانگی کیلئے تیار تھا لیکن 57 افراد نے مزید سفر کرنے سے انکار کر دیا۔ ائیرپورٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ سفر منسوخ کرنے والے مسافروں کو ان کے سامان کی واپسی میں تاخیر ہوئی۔
ایک مسافر نے دوران پرواز پیشآنے والی خوفناک صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ سب کچھ نارمل تھا اور جہاز کو اتارنا آسان تھا، کوئی جھٹکا تھا نہ ہی کوئی پریشانی کی علامت تھی لیکن جیسے ہی جہاز کے پہیوں نے رن وے کو چھوا تو سب کچھ بدل گیا، ریت کا طاقتور طوفان جہاز سے ٹکرایا اور چند سیکنڈوں کے اندر ہی پائلٹ نے لینڈنگ منسوخ کردی اور دوبارہ اڑان بھرلی۔
مسافر کا کہنا تھا اس کے بعد کا تجربہ شاید ہوا میں میری زندگی کا سب سے خوفناک لمحہ تھا، اگلے 10 سے 12 منٹ تک، جہاز ایک شدید ریت کے طوفان کے بیچوں بیچ پھنس گیا، حد نگاہ صفر ہوگئی، اور ہوا اتنی تیز تھی کہ ایسا لگتا تھا جہاز کو کسی پتنگ کی طرح اچھالا جا رہا ہے۔
نجی ائیر لائن کے مسافر نے بتایا کہ ہم کم از کم 5 بڑے ائیرپاکٹس میں پھنسے، ہر بار جہاز سینکڑوں فٹ نیچے گرا، ہر اچانک گراؤ کے ساتھ مسافر چیخ اٹھتے اور کچھ تو خوف سے رونے لگتے، کچھ نے اپنی سیٹوں یا دیگر مسافروں کے ہاتھ تھام لیے، جہاز کے اندر شدید خوف کا ماحول تھا جبکہ باہر طوفان برپا تھا۔
مسافر نے اپنی روداد بتاتے ہوئے کہا پھر اچانک سب کچھ بدل گیا، جیسے ہی جہاز بلندی پر چڑھا، ریت کم ہونے لگی، نظر دوبارہ بحال ہوئی اور ہم بادلوں کے اوپر چمکتی تیز دھوپ میں نکل آئے، تیز ہوا غائب ہو گئی اور ایک لمحے کے لیے ایسا لگا جیسے ہم آسمان میں کھڑے ہیں۔
جہاز میں اجتماعی سکون کی لہر دوڑ گئی، مسافر حیرت سے کھڑکیوں سے باہر دیکھ رہے تھے، کچھ کی آنکھوں میں آنسو تھے، پھر خاموش دعائیں اور خدا کا شکریہ ادا کرنے کے الفاظ ہوا میں گونجنے لگے۔
اُدھر اسلام آباد سے لاہور پہنچی پرواز پی کے 6385 بھی کراچی منتقل کر دی گئی جبکہ شدید طوفان کے باعث کراچی کی 2 پروازیں پی کے 305، پی اے 405 کی روانگی میں تاخیر ہے۔