28 مئی ، 2025
اسلام آباد: وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن نے اقبال نے صوبوں کو ملنے والے این ایف سی ایوارڈ کے تحت وسائل کی تقسیم کے فارمولے کے بڑے معیارات بدلنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایشین انفراسٹرکچر بینک کی رپورٹ 2025کی لانچنگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا تھا کہ آبادی اورافلاس کا معیار رجعت پسندانہ ہے اور صوبوں کو غلط چیزوں کی ترغیب ملتی ہے اسے ترقی پسندانہ بنانا چاہیے۔
وزیر منصوبہ بندی نے بجٹ 2025-26 کے آ نے سے محض چند دن پہلے شہباز شریف کی قیادت میں چلنے والی حکومت نے این ایف سی ایوارڈ کے اس فارمولے پر سنگین تنقید کی ہے جو کہ 15 سال پہلے پہلے طے پایا تھا اور جس کے تحت صوبوں اور مرکز میں وسائل تقسیم پاتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ اس امرکی سخت ضرورت ہے کہ این ایف سی کے وسائل کی تقسیم کے موجودہ فارمولے کو واپس لیاجائےکیونکہ یہ رجعت پسندانہ ہے کہ آبادی کو ایک معیار کے طور پر وزن دیاجائے۔
انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ صوبوں کو ان کی آ ٓبادی بڑھنے پر ترغیبات دی جائیں، بجائے اس کے کہ آبادی کی شرح نمو میں کمی پر ترغیبات دی جائیں، وسائل کی تقسیم کا ایک اور معیار غربت کا پھیلا ہو ہے نہ کہ غربت کا خاتمہ۔
انہوں نے کہا کہ ’’ ہم صوبوں سے بات چیت کر رہے ہیں کہ این ایف سی کے فارمولے میں تبدیلیاں کی جائیں لیکن یہ اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوسکتا، کم از کم ایسے پُر خار موضوعات پر کوئی بات تو شروع کی جائے۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ کوئلے کے بجلی گھروں کو مرحلہ وار طریقے سے ختم کیاجائےگا۔
وزیر نے بتایا کہ ماضی قریب مین جو کوئلے کے پلانٹ لگائے گئے ان میں ایسی ٹیکنالوجی استعمال ہوئی ہے جو زیرحد تنقید ( سب کرٹیکل ٹیکنالوجی) استعمال ہوئی ہے اور یہ ٹیکنالوجی بہتر حل فراہم کر سکتی تھی۔