Time 28 مئی ، 2025
دلچسپ و عجیب

آخر ٹائروں کا رنگ سیاہ کیوں ہوتا ہے؟

آخر ٹائروں کا رنگ سیاہ کیوں ہوتا ہے؟
اس کی وجہ جانتے ہیں / اسکرین شاٹ

گاڑی، موٹر سائیکل، ٹرک، رکشے اور ہوائی جہاز، کسی بھی سواری کو دیکھیں تو ان کے پہیے یا ٹائر سیاہ رنگ کے ہوتے ہیں۔

کیا کبھی آپ کے ذہن میں یہ سوال ابھرا کہ آخر پہیوں کا رنگ سیاہ کیوں ہوتا ہے؟

قدرتی طور پر ربڑ کا رنگ آف وائٹ ہوتا ہے اور گاڑیوں کے ابتدائی ماڈل میں بھی ہلکے رنگوں کے ٹائر استعمال کیے گئے تھے۔

ابتدائی زمانے میں ٹائروں میں اکثر قدرتی ربڑ میں زنک آکسائیڈ کو ملایا جاتا تھا تاکہ میٹریل کو مضبوط بنایا جاسکے، جس کی وجہ سےان کا رنگ سفید ہوتا تھا۔

مگر پھر بتدریج ٹائر تیار کرنے والی کمپنیوں نے سیاہ رنگ کو اپنانے کا فیصلہ کیا مگر کیوں؟

ماہرین کے مطابق 1908 کی گاڑی میں سفید ٹائر استعمال ہوئے تھے مگر 1917 میں سیاہ رنگ کے پہیے استعمال ہونا شروع ہوئے۔

ایسا اس وقت ہوا جب کمپنیوں کی جانب سے کاربن بلیک کو قدرتی ربڑ میں شامل کیا جانے لگا۔

کاربن بلیک بنیادی طور پر کاربن کی ایسی قسم ہے جسے ٹکڑوں کی شکل میں اکٹھا کیا جاتا ہے اور اس کا استعمال ٹائروں کو زیادہ پائیدار بنانے کے لیے کیا گیا تھا۔

کاربن بلیک سورج کی روشنی میں موجود الٹرا وائلٹ شعاعوں سے ربڑ کو پہنچنے والے نقصان کی روک تھام اور روڈ گرپ کو بہتر بناتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ ٹائروں کی دباؤ برداشت کرنے کی صلاحیت بھی بہتر ہوتی ہے۔

جب تک کاربن بلیک کا استعمال شروع نہیں ہوا تھا اس وقت ٹائروں کو 5 ہزار میل چلنےکے بعد تبدیل کرنا پڑا تھا مگر کاربن بلیک والے ٹائر 50 ہزار میل یا اس سے زیادہ بھی کام کرتے رہتے تھے۔

ٹائروں کی سیاہ رنگت کی ایک اور وجہ جنگ عظیم اول بھی ہے جس کے دوران زنک آکسائیڈ کی قلت ہوگئی تھی، جس کو اسلحے کی تیاری کے لیے زیادہ استعمال کیا جا رہا تھا۔

اس موقع پر کمپنیوں نے زنک آکسائیڈ کے متبادل کے طور پر کاربن بلیک کو استعمال کرنا شروع کیا اور اب بھی سیاہ ٹائر ہی تیار ہو رہے ہیں۔

مزید خبریں :