04 جون ، 2025
امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق عبوری تجویز پر کام کر رہی ہے جس کے تحت ایران کوکم سطح پریورینیم افزودہ کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے ایک نئی تجویز پیش کی ہے جس کے تحت ایران کو کم سطح پر یورینیم کی افزودگی جاری رکھنے کی اجازت دی جائے گی جبکہ امریکا اور دیگر عالمی طاقتیں ایک تفصیلی معاہدے پر بھی کام کررہی ہیں تاکہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکا جا سکے۔
رپورٹ کے مطابق یہ مجوزہ منصوبہ ایک "سفارتی پُل" کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد ایران اور امریکا کے درمیان موجودہ کشیدہ صورتحال سے نکل کر ایک ایسے حل کی جانب بڑھنا ہے جہاں ایران کی جانب سے زمین پر کسی بھی سطح پر یورینیم کی افزودگی مکمل طور پر بند کی جائے۔
اس تجویز کے مطابق امریکا ایران میں ایٹمی توانائی کے لیے پاور ری ایکٹرز بنانے میں معاونت کرے گا، اور ایسے افزودگی مراکز کی تعمیر پر بات چیت کرے گا۔ایران کو جیسے ہی ان سہولیات سے فوائد حاصل ہونے لگیں، اُسے ملک میں ہر قسم کی افزودگی روکنی ہوگی۔
یہ مجوزہ معاہدہ ایرانی اور یورپی حکام کے مطابق خفیہ طور پر ایران کو گزشتہ ہفتے پیش کیا گیا۔
تاہم یہ اب تک واضح نہیں کہ آیا ایران اس تجویز کو قبول کرے گا یا نہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی حکام نے پیر کو اشارہ دیا ہے کہ اس مجوزہ معاہدے پر جواب چند روز میں دیا جائے گا۔
دوسری جانب ایرانی صدر مسعودپزشکیان کا کہنا ہے کہ جوہری پروگرام ختم کرنے کیلئے امریکی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے، کوئی بھی آزاد انسان ظلم اور نا انصافی کے آگے نہیں جھکے گا۔