Time 06 جون ، 2025
دلچسپ و عجیب

ان طوطوں نے اپنی عقل سے سائنسدانوں کو دنگ کر دیا

ان طوطوں نے اپنی عقل سے سائنسدانوں کو دنگ کر دیا
ایک تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / اسکرین شاٹ

سفید رنگ کے ان طوطوں نے سائنسدانوں کو اپنی عقل سے حیران کردیا ہے۔

آسٹریلیا میں پائی جانے والی طوطوں کی ایک قسم cockatoos نے اپنی ذہانت سے سائنسدانوں کو دنگ کر دیا ہے۔

جرنل بائیو لیٹرز میں شائع ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سڈنی میں cockatoos طوطوں نے ان فواروں کو چلا کر پانی پینا سیکھ لیا ہے جو انسانی استعمال کے لیے ڈیزائن کیے گئے تھے۔

تحقیق کے دوران کیمروں کو ان فواروں کے گرد لگایا گیا تھا۔

کیمروں میں 44 دنوں کے دوران طوطوں کی جانب سے 500 سے زائد پانی پینے کی کوششوں کو ریکارڈ کیا گیا۔

ماہرین نے بتایا کہ فوٹیج میں 46 فیصد بار یہ پرندے کامیابی سے فواروں کو چلا کر پانی پینے میں کامیاب رہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ طوطوں نے پیروں، چونچ اور جسمانی وزن کے ذریعے پانی کے بہاؤ کو چلانے میں کامیابی حاصل کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک تحقیق کے دوران ان پرندوں کو فواروں سے پانی پینے کی کوشش کرتے دیکھا تھا جس کے بعد ہم نے تحقیق شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔

محققین کے مطابق بظاہر یہ طوطے انسانی نقل کرکے سیکھتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہ پرندے بنیادی طور پر فواروں پر انحصار نہیں کرتے کیونکہ قریب ہی چشمہ موجود ہے بلکہ یہ فواروں کا استعمال تفریح کے لیے کرتے ہیں۔

اس سے قبل ان محققین نے ستمبر 2022 میں ایک تحقیق میں انکشاف تھا کہ یہ طوطے کچرے کے ڈبوں کے ڈھکن کھولنے کی مہارت بھی حاصل کرچکے ہیں۔

درحقیقت سڈنی کے قریب ایک قصبہ Stanwell پارک انسانوں اور پرندوں کے درمیان جنگ کا میدان بن گیا تھا۔

مقامی رہائشیوں کے مطابق 5 یا 10 سال قبل یہ طوطے ڈبوں کو کھولنا نہیں جانتے تھے مگر اب وہ تیزی سے سیکھ رہے ہیں۔

جب لوگوں نے طوطوں کو ڈرانے کے لیے الوؤں کے مجسمے بھی لگائے مگر کوئی فائدہ نہیں، کچرے کے ڈبوں پر انہوں نے اینٹیں رکھ دی تھیں مگر طوطوں نے انہیں ہٹانے کا طریقہ سیکھ لیا، بلکہ انہوں نے ڈبوں سے تالے کو ہٹانے کا طریقہ بھی سیکھ لیا۔

محققین نے اس موقع پر بتایا تھا کہ یہ پرندے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ان میں تجسس بہت زیادہ ہے اور وہ چیزوں کو کھوجنا پسند کرتے ہیں۔

مزید خبریں :