15 جون ، 2025
اسلام آباد: آئی ایم ایف کےساتھ طے شدہ شرائط پر عمل درآمد کے سلسلے میں ایف بی آر نے یکم جولائی سے ڈیجیٹل پروڈکشن ٹریکنگ سسٹم کے نفاذ میں تیزی لانےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایف بی آر کے مطابق انفورسمنٹ اقدامات نہ لینےکی صورت میں 700 ارب کے نئے ٹیکس لگانا پڑتے ہیں۔ سگریٹ،سیمنٹ، پولٹری،مشروبات،کھاد اور ٹیکسٹائل سیکٹرکی نگرانی بڑھائی جارہی ہے۔ ٹوبیکو سیکٹرکی پیداوار اور سیل کو ڈیجیٹل ٹریکنگ سسٹم سے مانیٹر کیا جائےگا۔
ایف بی آر کا کہنا ہےکہ مختلف علاقوں میں قائم سگریٹ کےکارخانوں کی نگرانی ہوگی۔شوگرسیکٹر میں پیداوار کی نگرانی بہتر بنانے سے ٹیکس ریونیو میں 39 ارب اضافہ ہوا ہے۔ چینی کے شعبے میں پیداوار کی انڈر رپورٹنگ ہو رہی تھی۔
ایف بی آر کے مطابق ٹیکسٹائل سیکٹرکی بھی کیمروں کے ذریعے نگرانی کی جائےگی، ٹیکسٹائل سیکٹر میں 15 لاکھ بیلز کی انڈر رپورٹنگ کا انکشاف ہوا ہے، سیلزٹیکس ریونیو کو جی ڈی پی کے5 فیصد کے مساوی تک لے جایا جائےگا۔
ایف بی آر کا کہنا ہےکہ آئی ایم ایف کے ساتھ انفورسمینٹ اقدامات بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، نئے مالی سال میں 14ہزار 131ارب کے ٹیکس ہدف میں 389 ارب کے انفورسمنٹ اقدامات شامل ہیں، اس میں 312 ارب روپےکے اضافی ٹیکس اقدامات بھی شامل ہیں۔