15 جون ، 2025
جیو نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن ’کر ڈالو ، آخری موقع‘ میں صنعت کاروں، معاشی ماہرین اور دیگر اہم شخصیات نے بجٹ پر گفتگو کی۔
جیو نیوز کی خصوصی ٹرانسمیشن میں معروف صنعت کار محمد علی ٹبا نے کہا کہ ایکسپورٹ پر توجہ دینی ہوگی، جب تک مائنڈ سیٹ چینج نہیں ہوگا کاروبار آگے نہیں بڑھے گا۔
صنعت کار عارف حبیب کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت نئی انویسٹمنٹ کی گنجائش نہیں، اگر معاملات ان کے ہاتھ میں ہوتے تو ٹیکس مسائل پر تین سال کا پلان دیتا۔ سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا دوسرے ممالک سے موازنہ کریں تو ہماری مینوفیکچرنگ نہیں بڑھ رہی، ایف بی آر والے اپنے نوٹسز پر ایک فیصد کلیکٹ نہیں کرسکتے۔
سابق چیئرمین اپٹما آصف انعام نے بتایاکہ حکومت کو تجویز دی تھی ٹیکس چوری کا موقع دیں نا ہی پکڑنے کے لیے جائیں، اگر مقامی مصنوعات پر سیلز ٹیکس ہے تو برآمدات بھی سیلز ٹیکس اور ریٹرن سے مشروط ہونی چاہیے۔
معاشی تجزیہ کار محمد سہیل نے وفاقی بجٹ توقع کے مطابق قرار دیا اور کہا ای کامرس ٹیکس لگانا ٹھیک قدم ہے، مسئلہ نان فائلرز کا ٹیکس نہ دینا نہیں بلکہ فائلرز کا کم ٹیکس دینا ہے۔
ٹیکسٹائل ملز کے ڈائریکٹر زیاد بشیر بولے ایف بی آر ہی ٹیکس جمع کرتا ہے اور پالیسی بھی بناتا ہے جسے ختم ہونا چاہیے، دونوں کامون کے لیے الگ ادارے ہونے چاہئیں۔