16 جون ، 2025
یورپی پارلیمنٹ نے پاک بھارت امن کے لیےکردار ادا کرنے پر آمادگی ظاہر کردی۔
یورپ کے دورے پر آئے پاکستانی وفد نے یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر سے اہم ملاقات کی ہے جس میں نائب صدر یورپی پارلیمنٹ کرسٹل شالڈیموس نے پاک بھارت امن کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔
پاکستانی وفد نے یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر سے فرانس کے شہر اسٹراس برگ میں ملاقات کی اور جنگی جنون میں مبتلا بھارت کی وجہ سے جنوبی ایشیا کی بگڑتی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
وفد نے یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر کرسٹل شالڈیموس کو بتایا کہ بھارت کی یکطرفہ جارحیت، سندھ طاس معاہدے کی معطلی اور جنگی بیانیے کے سبب جنوب ایشیا میں تناؤ کی کیفیت تاحال برقرار ہے، اسی لیے امن مذاکرات کا آغاز ناگزیر ہے۔
پانی کے معاملے پر جنگ ایک بار پھر چھڑنےکے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی وفد نے یورپی یونین کے کردار پر زور دیا اور کہا کہ یورپ عالمی قوانین کے دفاع میں قائدانہ کردار ادا کرے، ساتھ ہی وفد نے بین الاقوامی ثالثی کی تجویز پیش کی۔
یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر کرسٹل شالڈیموس نے پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا اور پائیدار امن کی حمایت جاری رکھنےکے عزم کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ وہ پاک بھارت امن کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔
پاکستانی وفد نے یورپی پارلیمنٹ کے مشیر برائے امور خارجہ اور یورپین پیپلزپارٹی کے رہنما مائیکل گلہر سے بھی ملاقات کی اور بھارت کی جانب سے سندھ طاس جیسے بین الاقوامی معاہدے کی یکطرفہ معطلی کا نوٹس لینا لینے پر زور دیا۔
وفد کا کہنا تھا کہ مودی سرکار کے اس طرح کے اقدامات علاقائی، ماحولیاتی نظام اور عالمی معاہدوں کی سالمیت کے لیے خطرہ ہو سکتے ہیں، انہوں نے خطے میں دیرپا قیام امن کے لیے یورپی یونین سے کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔
دوران ملاقات خطے میں امن و امان کی صورتحال، جمہوری اقدار کے فروغ اور باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وفد نے واضح کیا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے اور کشمیر سمیت تمام تنازعات کو گفت و شنید کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے۔
وفد نے یورپین پارلیمنٹ میں یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوب ایشیا سے بھی ملاقات کی، اس دوران دوطرفہ تعلقات،کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ اور بالخصوص خطے میں امن و امان کی صورتحال پر بات کی گئی۔
وفد نے کہا کہ پاکستان، یورپی یونین کے ساتھ قابل اعتماد دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، یورپی یونین پاکستان کا شراکت دار ہی نہیں بلکہ دنیا میں استحکام کی آواز بھی ہے، انہوں نے توقع ظاہر کی کہ یورپی یونین قانون کی حکمرانی کا علمبردار ہوتے ہوئے جنوب ایشیائی خطے میں عالمی قوانین و معاہدوں کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لیے فعال کردار ادا کرےگا۔