22 جون ، 2025
اسلام آباد: ایران اسرائیل جنگ کے باعث بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمت بڑھنے سے پاکستانی معیشت بھی متاثر ہوگی۔
تجزیاتی رپورٹ کے مطابق پاکستان کےکرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور مہنگائی میں اضافہ ہوگا، تیل 75 ڈالرفی بیرل ہونے سے پاکستانی کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں2.3 ارب ڈالرکا اضافہ ہوسکتا ہے، تیل 80 ڈالر فی بیرل ہونے سےکرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں دو بلین ڈالر کا منفی اثر ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق تیل 85 ڈالر فی بیرل ہونے سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر 3.1 ارب ڈالر منفی اثر ہوگا، تیل 90 ڈالر فی بیرل ہونے پرکرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 3.49 ارب ڈالر اضافہ ہوسکتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت 80 ڈالر فی بیرل ہوئی تو ایک ڈالر 285.4 روپےکا ہوگا، تیل کی قیمت 85 ڈالر فی بیرل ہونے سے ایک ڈالرپاکستانی روپے میں 287.17 روپے کا ہوگا، تیل کی قیمت 90 ڈالر فی بیرل ہونے سے ایک ڈالر 288 روپے کا ہوسکتا ہے، تیل کی قیمت 95 ڈالر فی بیرل ہونے سے ڈالر 290.5 روپےکا ہونےکا امکان ہے، تیل کی قیمت 100 ڈالر فی بیرل ہوتی ہے تو ایک ڈالر 292.1 روپےکا ہو نے کا امکان ہے۔
عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت 80 ڈالرفی بیرل ہونے پرپاکستان میں 35 روپے فی لیٹر اضافہ کرنا پڑےگا، تیل فی بیرل85 ڈالر ہونے سے پاکستان کو پیٹرول کی قیمت میں 55 روپے فی لیٹر اضافہ کرنا پڑےگا، تیل فی بیرل90 ڈالر ہونے سے پاکستان کو پیٹرول کی قیمتوں میں90 روپےفی لیٹر اضافہ کرنا پڑےگا، تیل کی قیمت فی بیرل 95 ڈالر ہونے سے پاکستان کو پیٹرول کی قیمتوں میں 130 روپے فی لیٹراضافہ کرنا پڑےگا، تیل کی قیمت 100 ڈالر فی بیرل ہونے پرپاکستان کوپیٹرول کی قمیت 180 روپےفی لیٹربڑھانا پڑےگی۔
تیل کی ممکنہ قیمت میں 11 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی میں ممکنہ اضافہ شامل ہے، تیل 95 ڈالر فی بیرل ہونے پرپاکستانی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.88 بلین ڈالر تک بڑھ سکتا ہے، تیل 100 ڈالر فی بیرل تک پہنچتا ہے توکرنٹ اکاؤنٹ خسارےمیں4.27 ارب ڈالر اضافہ ہوسکتا ہے۔