Time 23 جون ، 2025
دنیا

بی 2 بمبار طیاروں میں کتنے پائلٹ تھے اور طیارے کس وقت ایرانی حدود میں داخل ہوئے: امریکی حکمت عملی پر رپورٹ سامنے آگئی

لندن: برطانوی اخبار نے امریکی بی 2 بمبار طیاروں کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر بمباری سے متعلق تفصیلی رپورٹ شائع کی۔ 

برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ تاریخ کے سب سے بھاری بم گرانے کا فیصلہ واشنگٹن کے وقت کے مطابق شام 7 بجے کیا گیا،  بی 2 بمبار طیاروں کے جُھنڈ نے امریکا میں میزوری کے وائٹمین ائیر فورس بیس سے اُڑانیں بھریں اور بی 2 بمبار طیاروں کی راستے میں کئی بار فضا میں ہی ری فیولنگ کی گئی۔ 

رپورٹ کے مطابق بمبار طیارے ہدف کے نزدیک پہنچے تو مدد کے لیے گائیڈڈ میزائلوں سے لیس امریکی بحریہ کی آبدوز بھی پوزیشن لیے ہوئی تھی، بحیرہ عرب میں متعدد جنگی بحری جہازوں کا فلیٹ بی 2 بمبار طیاروں کی مدد کے لیے تیار تھا، امریکی بحری جہازوں میں ہر ایک جہاز پر 154 وارہیڈز لدے ہوئے تھے۔ 

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہےکہ اسٹیلتھ بی 2 بمبار طیارے میزوری سے اُڑے تو یہ بات خفیہ نہیں رہی، اندازے تھے کہ بمبار طیارے گوام یا پھر ڈیاگو گارشیا کے فوجی اڈوں پر منتقل کیا جارہا ہے مگر گوام یا ڈیاگو گارشیا میں جہازوں کے اترنے کی علامتیں دراصل ’دھوکا‘ دینے کی ایک کوشش تھی۔ 

رپورٹ کے مطابق ٹرمپ چاہتے تھے کہ ایران پر حملے کی کارروائی صرف امریکا کی اپنی ہو اس لیے انہوں نے فیصلہ کیا کہ بی 2 بمبار طیارے راستے میں کہیں نہیں رکیں گے، بی 2 بمبار طیاروں نے گھنٹوں خاموشی سے پرواز کی، ہر جہاز کے 2 پائلٹ تھے جو باری باری نیند پوری کرتے رہے۔

برطانوی میڈیا کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہےکہ بی 2 بمبار حملے کے لیے تیار ہوئے تو انہیں فورتھ اور ففتھ جنریشن فائٹر جیٹس نے ایرانی طیاروں کے ممکنہ حملوں سے بچاؤ کے لیے اپنے حصار میں لیا،  رات کے 2 بجے تمام طیارے خاموشی سے ایرانی فضائی حدود میں داخل ہوئے تو انہیں ایرانی فضائیہ یا ریڈار سے کوئی مزاحمت نہیں ملی تھی۔

رپورٹ کے مطابق 6 بمبار طیاروں نے فردو پر حملہ کیا، نطنز پر حملے کی کارروائی صرف ایک بمبار طیارے نے کی، 6 بی 2 بمبار طیاروں نے 30 ہزار پونڈز کے بنکر بسٹر بم فردو پر گرائے، فردو کے جوہری تنصیب کی مضبوطی کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک ہی جگہ پر دو بم گرائے گئے تاکہ مکمل تباہی ہو۔

رپورٹ کے مطابق کارروائی کرکے بی 2 بمبار طیارے جس خاموشی سے ایرانی فضائی حدود میں داخل ہوئے تھے اسی خاموشی سے ایران سے باہر نکل گئے۔ 

مزید خبریں :