26 فروری ، 2018
دبئی: پاکستان سپر لیگ تھری میں کراچی کنگنز نے لاہور قلندرز کو 27 رنز سے شکست دے کر مسلسل تیسری فتح اپنے نام کرلی۔
شاہد آفریدی اور عثمان خان کی عمدہ بولنگ کی بدولت 160 رنز کے ہدف کے تعاقب میں لاہور قلندرز کی ٹیم صرف 132 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
شاہد آفریدی اور عثمان خان نے تین تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ملز نے دو کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا۔
شاہد آفریدی نے 19 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں اور انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ اس موقع پر شاہد آفریدی نے کہا کہ وہ کرکٹ کو انجوائے کررہے ہیں اور انہیں اس لیگ میں مزہ آرہا ہے۔
آفریدی نے کہا کہ ’’میرےعلاوہ کراچی کنگز کے تمام فیلڈرز اچھے ہیں، روی بوپارہ ٹیم کی جان ہیں،عمدہ بیٹنگ کررہےہیں۔
لاہور کی جانب سے کپتان برینڈن میک کولم نے سب سے زیادہ 44 رنز بنائے، اس کے علاوہ کوئی بھی کھلاڑی نمایاں کارکردگی نہ دکھا سکا۔
دبئی کے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کراچی کنگز اور لاہور قلندرز کے درمیان ایونٹ کا آٹھواں میچ کھیلا گیا۔
پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن میں یہ کراچی کنگز کی مسلسل تیسری فتح جبکہ لاہور قلندرز کی مسلسل تیسری شکست ہے۔
لاہور قلندرز کے میک کولم اور سنیل نرائن نے اننگز کا آغاز کیا لیکن پہلے ہی اوور کی دوسری گیند پر سنیل نارائن کیچ دے بیٹھے۔
لاہور قلندرز کو دوسرا نقصان فخر زمان کی صورت میں ہوا جب وہ 19 رنز بناکر شاہد آفریدی کا شکار ہوگئے۔
لاہور کی تیسری وکٹ 72 کے مجموعی اسکور پر گری جب عماد وسیم نے برینڈن میک کولم کو 44 کے انفرادی اسکور پر ایل بی ڈبلیو کردیا۔
لاہور قلندرز کو چوتھا جھٹکا 81 کے مجموعی اسکور پر لگا جب عمر اکمل 6 رنز بناکر شاہد آفریدی کی گیند پر اسٹمپ ہوگئے۔
لاہور قلندرز کی پانچویں وکٹ 91 کے مجموعی اسکور پر گری جب سہیل اختر 9 رنز بناکر آفریدی کا شکار بن گئے۔
لاہور کو چھٹا نقصان 114 کے مجموعی اسکور پر ہوا جب آغا سلمان 15 رنز بناکر عثمان خان کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
117 کے مجموعی اسکور پر لاہور کی ساتویں وکٹ گری جب دنیش رام دین 11 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
اس کے بعد یاسر شاہ صرف چھ رنز بناکر لاہور قلندرز کو مزید مشکل میں ڈال گئے۔
شاہین آفریدی صرف ایک رن بناکر پویلین لوٹ گئے جب لاہور کا مجموعی اسکور 126 رنز تھا۔
لاہور کی آخری وکٹ 132 رنز پر گری جب مستفیض الرحمان بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔
اس میچ میں شکست کے بعد لاہور قلندرز کا ایونٹ میں کھاتہ کھولنے کا خواب پھر چکنا چور ہوگیا۔ لاہور اب تک تین میچز کھیل چکی ہے اور تینوں میں اسے شکست ہوئی ہے اور وہ پوائنٹس ٹیبل لاہور آخری نمبر پر موجود ہے۔
ٹاس جیتنے کے بعد کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کے خلاف مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹ کے نقصان پر 159 رنز بنائے۔
کراچی کنگز کی جانب سے روی بوپارہ 50 رنز بناکر نمایاں رہے جبکہ جو ڈینلی اور کولن انگرام نے 28،28 رنز بنائے۔
لاہور قلندز کی جانب سے سہیل خان، سنیل نارائن اور یاسر شاہ نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ نوجوان فاسٹ بولر شاہین آفریدی نے 3 اوورز میں 39 رنز دیے اور کوئی وکٹ حاصل نہ کرسکے۔
کراچی کنگز کو پہلا نقصان جو ڈینلی کی صورت میں اٹھانا پڑا جو 28 رنز بناکر لیگ اسپنر یاسر شاہ کا شکار ہوئے، اس وقت کراچی کا مجموعی اسکور 36 رنز تھا۔
کراچی کی دوسری وکٹ بھی 36 کے اسکور پر ہی گری جب بابر اعظم بغیر کوئی رن بنائے مستفیض الرحمان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
تیسرا نقصان کراچی کو خرم منظور کی صورت میں اٹھانا پڑا جو صرف 8 رنز بناکر سنیل نارائن گیند پر عمر اکمل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
کراچی کی ٹیم کو چوتھا نقصان 86 کے مجموعی اسکور پر اٹھانا پڑا جب کولن انگرام 28 رنز بناکر یاسر شاہ کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔
کراچی کی پانچویں وکٹ 90 کے مجموعی اسکور پر گری جب محمد رضوان ایک رن بناکر سنیل نارائن کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم 15 رنز بناکر سہیل خان کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔
شاہد آفریدی نے آتے ہی پہلی گیند پر چھکا لگایا لیکن دوسری گیند پر اونچا شاٹ کھیل کر کیچ دے بیٹھے، وہ چھ رن بناکر پویلین لوٹ گئے۔
اس میچ میں کامیابی کے بعد کراچی کنگز کی پوائنٹس ٹیبل پر ٹاپ پوزیشن برقرار ہے اور وہ تین میچز میں تین کامیابیوں کے بعد 6 پوائنٹس کے ساتھ سر فہرست ہے۔
اس میچ کے لیے لاہور کی ٹیم میں 3 تبدیلیاں کی گئی تھیں اور گلریز صدف اور رضا حسن کی جگہ دنیش رامدین اور سہیل خان اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا جبکہ کیمیرون ڈیلپورٹ کی جگہ آغا سلمان کو موقع دیا گیا۔
کراچی کنگز کی ٹیم میں فاسٹ بولر محمد عامر کی جگہ عثمان شنواری شامل کیا گیا تھا۔
پاکستان سپر لیگ میں مجموعی طور پر اب تک کراچی کنگز اور لاہور قلندرز 5 بار آمنے سامنے آچکے ہیں جن میں سے 4 میچز کراچی کنگز نے جبکہ 1 لاہور قلندرز نے جیتا ہے۔
ٹیم | میچ | پوائنٹ |
---|---|---|
لاہور قلندرز | 10 | 14 |
ملتان سلطان | 10 | 12 |
اسلام آباد یونائیٹڈ | 10 | 12 |
پشاور زلمی | 10 | 10 |
کراچی کنگز | 10 | 6 |
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز | 10 | 6 |