Advertisement

کھیل
time icon 22 مارچ ، 2018

پی ایس ایل فائنل: شائقین کیا کر سکتے ہیں کیا نہیں؟ ضروری معلومات

25 مارچ کو ہونے والے پی ایس ایل 3 فائنل کے لیے کراچی میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں—۔فائل فوٹو

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 3 کا رنگا رنگ میلہ اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے۔ ایک ماہ سے زائد جاری رہنے والے اس ٹورنامنٹ کا فائنل میچ کراچی میں 25 مارچ کو کھیلا جائے گا۔

فائنل کراچی میں ہونے کی وجہ سے شہر میں کرکٹ کا جنون عروج پر ہے، جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ میچ کے ٹکٹ چند گھنٹوں میں ہی فروخت ہوگئے جبکہ ٹکٹ فروخت کرنے والی ویب سائٹ بھی کریش کرگئی۔

لمبی لمبی قطاروں میں لگ کر کراچی والوں نے ٹکٹ تو حاصل کرلیے تاہم اب گراؤنڈ کیسے پہنچا جائے؟ اس مشکل کو حل کرنے کے لیے یہاں ہم آپ کو تمام مراحل سے آگاہ کررہے ہیں۔

گاڑی کہاں پارک کریں؟

ٹکٹ رکھنے والے شائقین کے لیے اسٹیڈیم سے کچھ فاصلے پر سات مقامات پر پارکنگ کے انتظامات کیے گئے ہیں جن میں گراؤنڈ نزد حکیم سعید پارک، اردو یونیورسٹی گراؤنڈ، اتوار بازار گراؤنڈ (بالمقابل بیت المکرم مسجد)، غریب نواز فٹ بال گراؤنڈ (نزد ملینیئم مال)، کے ایم سی گراؤنڈ، کے ڈی اے کلب اور چائنا گراؤنڈ (کشمیر روڈ) شامل ہیں۔

گاڑی پارک کرنے کے بعد آپ کی تلاشی لی جائے گی اور پاکستان کرکٹ بورڈ کا اسٹاف آپ کے ٹکٹوں کی تصدیق کرے گا۔

شٹل سروس کہاں ڈراپ کرے گی؟

پارکنگ سے اسٹیڈیم کے فاصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام پارکنگ ایریاز سے شٹل سروس فراہم کی جارہی ہے جو آپ کو آغا خان اسپتال، بحریہ یونیورسٹی یا ایکسپو سینٹر ڈراپ کرے گی۔

ڈراپ زونز سے اسٹیڈیم کیسے جائیں؟

تمام ڈراپ زونز سے اسٹیڈیم تک کا فاصلہ 200 سے 300 میٹر ہے جو آپ کو پیدل طے کرنا ہوگا تاہم بزرگوں اور معزور شہریوں کو خصوصی بسوں کے ذریعے اسٹیڈیم لے کر جایا جائے گا۔

اسٹیڈیم کتنے بجے پہنچا جائے؟

اسٹیڈیم کے دروازے اور شٹل سروس کا آغاز 12 بجے ہوگا جبکہ اسٹیڈیم کے دروازے 5 بجے بند کردیے جائیں گے۔ 6 بجے کے قریب کھلاڑیوں کو اسٹیڈیم پہنچایا جائے گا جبکہ 7 بجے میچ کا آغاز اور 11 بجے اس کا اختتام متوقع ہے۔

کھانے پینے کا انتظام

اسٹیڈیم میں باہر سے کھانے کی کوئی بھی چیز لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ صرف اسٹیڈیم میں موجود اسٹالز سے کھانے پینے کی چیزیں خریدی جاسکتی ہیں۔

ضروری ہدایات 

  • اپنا موبائل فون مکمل چارج کرکے اپنے ساتھ ضرور رکھیں۔ اگر ممکن ہو تو ایک اضافی فون بھی رکھ لیں۔
  • اسٹیڈیم میں آپ کو طویل عرصہ گزارنا ہوگا، لہذا موسم کے مطابق آرام دہ کپڑے پہنیں، بھڑکیلے کپڑے پہننے سے گریز کریں اور اس بات کو مدنظر رکھیں کہ نیشنل اسٹیڈیم میں چھت موجود نہیں ہے۔
  • اپنا قومی شناختی کارڈ اپنے ساتھ ضرور رکھیں۔
  • فون چارج کرنے کے لیے پاور بینک ساتھ نہ رکھیں۔
  • باہر سے کسی قسم کی کھانے پینے کی اشیاء اسٹیڈیم ساتھ نہ لائیں۔
  • کسی بھی قم کا آتشی سامان، اسلحہ، چھری چاقو، ناخن تراش یا کسی بھی تیز دھار آلے کو ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
  • ماچس، لائٹر، کاغذی پلیٹ، ریڈیو وغیرہ کو بھی ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
  • قومی پرچم اور ٹیم کے علامتی پرچموں کے علاوہ کسی دوسرے پرچم کو اسٹیڈیم لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
  • کوئی بھی ایسی چیز جو گراؤنڈ میں پھینکی جاسکے یا کھلاڑیوں یا تماشائیوں کے لیے خطرے کا باعث بن سکے، لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

سیکیورٹی انتظامات

رینجرز اہلکار نیشنل اسٹیڈیم کے اندر جبکہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اسٹیڈیم کے باہر تعینات ہوں گے۔

اسٹیڈیم کے اردگرد 8500 پولیس اہلکار سیکیورٹی فراہم کریں گے جبکہ 1600 اہلکار ٹریفک جام سے بچنے کے لیے لوگوں کو شہر کے مختلف حصوں میں معاونت فراہم کریں گے۔

اسٹیڈیم کی سیکیورٹی بنیادی طور پر رینجرز کے حوالے ہوگی تاہم اسٹیڈیم کے باہر سیکیورٹی کے چار حصار موجود ہوں گے۔

ٹریفک پلان

پی ایس ایل فائنل کے لیے سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر مخصوص شاہراہوں کو عام ٹریفک کے لیے بند کیا جائے گا۔

پہلا ڈائی ورژن کارساز روڈ کا ٹرننگ پوائنٹ ہے جو یونی روسٹی روڈ سے دائیں جانب مڑ کر اسٹیڈیم کی طرف جاتا ہے، یہ روڈ عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا جائے گا اس لیے عوام سے اپیل ہے کہ وہ راشد منہاس روڈ سے مڑ کر گلشن اقبال اور لیاقت آباد 10 نمبر کی طرف جائیں۔

ڈالمیا روڈ بھی عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا جائے گا اور حسن اسکوائر سے اسٹیڈیم کی طرف آنے والا پل بھی عام ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

نیو ٹاؤن سے بھی عام ٹریفک کا داخلہ بند ہوگا لیکن اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتالوں کے لیے ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف، مریضوں اور ایمبولینسوں کو داخلے کی اجازت ہوگی۔

شارع فیصل پر دو طرفہ ٹریفک چلتی نظر آئے گی، شاہراہ قائدین، راشد منہاس روڈ بھی مکمل طور کھلا رہے گا اور شاہراہ پاکستان پر بھی ٹریفک مکمل طور پر بحال ہوگی۔

Advertisement

@geonews_sport