Advertisement

کھیل
time icon 08 جون ، 2021

پی ایس ایل6: جیمز فاکنر ابوظبی میں فاتحانہ آغاز کیلئے پر امید

لاہور قلندرز کی ٹیم نے جیمز فاکنر کو ابوظبی میں ہونیوالے بقیہ میچز کیلئے بطور متبادل پلیئر شامل کیا ہے— فوٹو: فائل

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) ٹیم لاہور قلندرز میں شامل آسٹریلوی آلاراؤنڈر جیمز فاکنر کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے سرد موسم سے ابوظبی کے گرم موسم میں آنا ایک بڑا چیلنج ثابت ہوا، ایسا مشکل تجربہ پہلے کبھی نہیں کیا۔

جیو نیوز کو انٹرویو میں 31 سالہ آسٹریلوی ورلڈ کپ ونر نے کہا کہ وہ پی ایس ایل پہلی بار کھیل رہے ہیں اور لاہور قلندرز میں شمولیت پر کافی پرجوش ہیں، انہیں خوشی ہے کہ وہ اس لیگ میں پاکستان کے بہترین ٹیلنٹ کا سامنا کریں گے۔

پاکستان سپر لیگ کے بقیہ میچز کا آغاز کل سے ابوظبی میں ہورہا ہے، لیگ کا مجموعی طور  پر پندرہواں مگر ابوظبی میں پہلا میچ لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان ہوگا، فاکنر اس میچ میں فاتحانہ آغاز کیلئے پر امید ہیں ۔

لاہور قلندرز کی ٹیم نے جیمز فاکنر کو ابوظبی میں ہونیوالے بقیہ میچز کیلئے بطور متبادل پلیئر شامل کیا تھا کیوں کہ ٹیم جنوبی افریقی کرکٹر ڈیوڈ ویسا، انگلش کرکٹر سمت پٹیل اور دیگر پلیئرز کی خدمات سے محروم تھی۔

فاکنر کہتے ہیں کہ آسٹریلیا کے سرد موسم سے ابوظبی کے گرم موسم میں آنا ان کیلئے آسان نہیں تھا، موسم پر بات کرتے ہوئے فاکنر نے کہا کہ " میں اس بات کے اعتراف میں نہیں ہچکچاؤں گا کہ یہ میرے لیے سب سے مشکل تجربہ تھا، آسٹریلیا کی سردی سے یہاں کی گرمی میں آنا، وہاں پانچ یا چھ ڈگری ٹمپریچر تھا، یہاں پارا 40 پر ہے، اس سے آپ کی باڈی کو دھچکا لگتا ہے، خاص طور پر آنے کے بعد مزید سات روز آپ کمرے میں محدود رہیں جہاں اے سی چل رہا ہو اور پھر اچانک آپ کو باہر نکلنا پڑے ،یہ آسان نہیں۔"

تاہم انہوں نے کہا کہ موسم سب کیلئے ہی برابر ہے اور سب ہی اس میں ایڈجسٹ ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔

آسٹریلیا کی 69 ون ڈے اور24 ایک روزہ میچز میں نمائندگی کرنے والے فاکنر نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ دنیا کی تین بہترین لیگز میں سے ایک ہے، آئی پی ایل، بگ بیش اور پی ایس ایل میں بڑ اتگڑا مقابلہ ہوتا ہے اور وہ اس لیگ کا حصہ بننے پر کافی خوش ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ساتھی کرکٹر بین ڈنک سے اس لیگ اور فرنچائز لاہور قلندرز کی کافی تعریف سنی ہے اور وہ پر امید ہیں کہ یہاں اچھا کھیل پیش کریں گے۔

جیمز فاکنر کا کہنا تھا کہ لاہور قلندرز کی ٹیم کے کھلاڑی کافی اچھے ہیں، انہوں نے ان پلیئرز کو فی الحال نیٹس پر دیکھا ہے، کچھ بولرز کا سامنا کیا ہے جو بہت زبردست ہیں، ویسے تو لیگ میں ہر ٹیم کے پاس اچھے فاسٹ بولرز ہیں لیکن لاہور قلندرز کو راشد خان کی موجودگی کا بڑا فائدہ ہوگا، اس کی بولنگ بھی کافی اچھی ہے تو امید ہے گراؤنڈ پر اچھا پرفارم کریں گے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ لاہور قلندرز کا پلیئر ڈویلپمنٹ پروگرام شاندار پراجیکٹ ہے، اس سے نہ صرف لاہور قلندرز اور پاکستانی کرکٹرز بلکہ پوری کرکٹ کمیونٹی کو فائدہ ہورہا ہے، اتنے سارے ٹیلنٹ کو جمع کرنا، اس کو تیار کرنا اور کرکٹ کھیلنے کا خواب پورا کرنے میں مدد دینا ، یہ بہت زبردست کام ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کے دوران ان کا کردار وہی ہوگا جو ہمیشہ رہا ہے، کوشش ہوگی کہ نئے گیند کے ساتھ حریف کو نقصان پہنچانے میں کردار ادا کریں اور پھر بیٹنگ میں موقع ملے تو اس میں بھی اپنا کردار ادا کریں۔

آسٹریلوی کرکٹر نے امید ظاہر کی کہ پاکستان سپر لیگ جلد ایک بار پھر پاکستان میں منعقد ہوگی اور اگر انہیں پاکستان جاکر کھیلنے کا موقع ملا تو وہ بغیر ہچکچائے پاکستان جاکر کھیلنے پر رضامند ہوں گے۔

Advertisement

@geonews_sport