22 نومبر ، 2021
نوٹ: شاہنواز دہانی کا یہ انٹرویو 25 جون 2021 کو جیو نیوز کی ویب سائٹ پر شائع ہوا جسے آج ان کے ڈھاکا میں ٹی 20 ڈیبیو کے موقع پر دوبارہ قارئین کے لیے پیش کی جا رہا ہے۔
پی ایس ایل سیزن 6 میں شاہنواز دھانی نے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں جس کے باعث وہ ٹورنامنٹ کے بہترین بولر اور بہترین ایمرجنگ پلیئر قرارپائے۔
ملتان سلطانزکے فاسٹ بولر نے 11 میچز میں 20 وکٹیں حاصل کیں۔
شاہنواز دھانی نے کہا کہ یہ پہلا بڑا ایونٹ تھا، ملتان سلطانز کے ہر فرد کا شکرگزار ہوں۔
یہ شاید کسی نے نہیں سوچا ہوگا کہ کچھ عرصہ قبل لاڑکانہ میں واقع گاؤں خہاوار خان دھانی کا یہ نوجوان ایک دن پاکستان میں کروڑو کرکٹ فینز کا محبوب بن جائے گا ، ایک ایسا نوجوان سب کی توجہ کا مرکز بن جائے گا جس کو چند ماہ پہلے تک کرکٹ میچز لائیو دیکھنے کیلئے جگاڑ کا بندوبست کرنا ہوتا تھا لیکن پاکستان سپر لیگ نے اس نوجوان کیلئے سب کچھ بدل دیا۔
ملتان سلطانز کے اسکواڈ میں شامل شاہنواز دھانی لاڑکانہ کے قریب اپنے گاؤں میں ننگے پیر ہی کرکٹ کھیلا کرتے تھے کیوں کہ ان کے پاس کرکٹ کا مکمل سامان تک میسر نہ تھا، ان کے دوست ان کی برق رفتاری کی وجہ سے انہیں تھری جی بولر کہتے تھے اور یہ تھری جی کا ٹائٹل انہیں تیز انٹرنیٹ سروس سے متاثر ہوکر دیا گیا تھا۔
دھانی کے والد کو ان کا کھیل کود میں حصہ لینا پسند نہ تھا، ان کی خواہش تھی کہ دھانی سرکاری ملازمت کرکے گھر کی کفالت میں حصہ ڈالے۔
دھانی بھی شاید ایسا کرجاتے اگر ان کے گاؤں میں آئے ایک مہمان ان کو انڈر 19 ٹرائلز میں جانے کا نہیں کہتے۔
دھانی کا کہنا ہےکہ جب انہیں ٹرائلز پر بلایا گیا تھا تواس وقت ان کے پاس تو جوتے تک نہ تھے اور وہ بھی وہ مانگ کر گئے تھے، ایک سیزن کھیلنے کے بعد جب عمر بڑھی تو یہ معلوم نہیں تھا کہ اوور ایج بھی کوئی چیز ہوتی ہے مگر دھانی ہمت نہ ہارے اور آج پاکستان کرکٹ میں ایک ابھرتے ہوئے ستارے کے طور پر پہچان بنائی۔
پی ایس ایل میں شرکت کرکے شاہنواز دھانی کیلئے بہت کچھ بدل گیا، شاید اب سب ہی کچھ تبدیل ہوگیا ہو لیکن ایک چیز جو فی الحال بدلتی نظر نہیں آئی وہ ان کی گفتگو کی معصومیت ہے۔
بولنگ کوچ اظہر محمود کہتے ہیں کہ شاہنواز دھانی کی شکل میں پاکستان ٹیم کو ٓان دی فیلڈ شعیب اختر مل گیا۔
ٹیم | میچ | پوائنٹ |
---|---|---|
لاہور قلندرز | 10 | 14 |
ملتان سلطان | 10 | 12 |
اسلام آباد یونائیٹڈ | 10 | 12 |
پشاور زلمی | 10 | 10 |
کراچی کنگز | 10 | 6 |
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز | 10 | 6 |